- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
امریکا نے عدالتی حکم کے باوجود ایرانی طالب علم کو ملک بدر کردیا
واشنگٹن: امریکا نے عدالتی حکم کے باوجود بوسٹن یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایرانی طالب علم کو ملک بدر کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی امیگریشن حکام نے ایرانی طالب علم کو ملک بدر کردیا، 24 سالہ محمد شہاب حسین عابدی بوسٹن یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے تھے اور امریکی سول لبرٹیز یونین اور دیگر قانونی ماہرین نے ایرانی طالب علم کو ملک بدر کرنے کی شدید مخالف کی تاہم ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق امریکا میں مقیم ایرانی طالب علم شہاب حسین امریکا ایران کشیدگی کے پیش نظر سیکیورٹی اقدامات کے تحت ملک بدر کیا گیا، یہ سیکیورٹی اقدامات امریکی کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن کی جانب سے اٹھائے گئے تھے تاہم اس واقعے کے بعد امریکا میں مقیم ایرانی شہریوں کے ساتھ منصفانہ سلوک سے متعلق سوالیہ نشان پایا جاتا ہے۔
بوسٹن کے ماہر قانون جنہوں نے دیگر وکلا کے ساتھ ملکر ایرانی شہری کو ملک بدر کیے جانے کے معاملے کی پیروی کی، ان کا کہنا تھا کہ شہاب حسین نے امیگریشن حکام کو اپنے تمام کاغذات ظاہر کردیے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امیگریشن حکام نے اسے صرف اس لیے انٹری دینے سے انکار کیا کہ وہ اسٹوڈنٹ ویزہ کے بعد بھی امریکا میں مقیم رہے گا۔
واضح رہے امریکا کی جانب سے ایرنی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو مارے جانے کے بعد دنوں ممالک کی کشیدگی میں اضافہ ہوا اور ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کیے اور 80 سے زائد ہلاکتوں کا دعویٰ بھی کیا تاہم اس دوران دو میزائل یوکرینی طیارے کو بھی لگ گئے جس کے نتیجے میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوا جس میں موجود تمام 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔