- پاپوا نیو گنی؛ لینڈ سلائیڈنگ میں 2 ہزار سے زائد افراد زندہ دب گئے
- امریکا پاکستان کے معاشی مستقبل کیلئے مضبوط پارٹنر ہے، ڈونلڈ بلوم
- رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں بجٹ کا 64 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ
- اللہ تعالیٰ بانی پی ٹی آئی کو مجیب الرحمان جیسے انجام سے بچائے، راناثناء اللہ
- فرانس،اسپین اور اٹلی سمیت متعدد ممالک کی اسرائیل کے رفح پر حملے کی مذمت
- وزیراعظم کا کل یوم تکبیر پر عام تعطیل کا اعلان
- دوبارہ لڑکی پیدا کیوں کی؟ شوہر، سسر اور دیور کا خاتون پر بدترین تشدد
- اپوزیشن لیڈر کی قبائل عمائدین کو معاوضہ نہ ملنے کا مسئلہ اسمبلی میں اٹھانے کی یقین دہانی
- کوے 4 تک کی گنتی گن سکتے ہیں، نئی تحقیق میں انکشاف
- کتا بننے کے شوقین جاپانی شہری پر اب لومڑی بننے کا بھوت سوار
- فضائی آلودگی اور کم وزن نوزائیدہ بچوں کے درمیان تعلق کا انکشاف
- لاہور؛ ڈاکو اسلحے کے زور پر نوجوان سے قربانی کےبکرے چھین کر فرار
- بالائی علاقوں میں کل سے بارشوں کی پیش گوئی
- رفح پر حملے ’انتہائی سنگین‘ ہیں، تحقیقات کریں گے؛ اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹر
- سندھ اسمبلی؛ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کیخلاف تحریک استحقاق جمع
- وفاق نے کے پی میں بجلی کی فراہمی چوری کے خاتمے سے مشروط کردی
- نئے مالی سال ایف بی آر کا ہدف ساڑھے 12 ہزار ارب ہوسکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر
- سرجانی ٹاؤن میں نوجوان کی درخت سے لٹکی ہوئی لاش برآمد
- خیبر پختونخوا میں فورسز کے آپریشنز میں 17 دہشتگرد ہلاک، جھڑپ میں 5 جوان شہید
- کراچی: عدالت کی پہلے کمرشل و صنعتی صارفین سے میونسپل چارجز وصولی کی تجویز
کورونا وائرس سے نبرد آزما عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری انتقال کرگئے
اندور: عالمی شہرت یافتہ بھارتی اردو شاعر راحت اندوری کورونا وائرس سے جنگ میں زندگی کی بازی ہار گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اردو ادب کے استاد اور معروف شاعر راحت اندوری کووڈ-19 کے وارڈ میں دوران علاج دو مرتبہ دل کے دورے کے سبب خالق حقیقی سے جاملے۔ منفرد انداز لحن سے مشاعرہ لُوٹ لینے والے 71 سالہ شاعر کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی آخری ٹوئٹ میں راحت اندوری نے مداحوں کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے اور اسپتال میں داخل ہونے کی اطلاع دی، انہوں نے دعائے صحت کی اپیل کرتے ہوئے مزید لکھا تھا کہ اپنی صحت سے متعلق ٹوئٹر پر ہی آگاہ کرتے رہیں گے تاہم اجل نے مہلت نہ دی۔
راحت اندوری کی غزلیں اور نظمیں زبان زد عام تھیں اور انہیں پاک و ہند میں یکساں مقبولیت حاصل تھی ان کا یہ شعر سیاست دانوں میں کافی مقبول تھا اور انتخابی جلسوں کی رونق ہوا کرتا تھا۔
سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں
کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے
راحت اندوری نے اردو ادب میں پی ایچ ڈی کیا تھا اور مقامی کالج میں درس تدریس سے وابستہ رہے، وہ ایک مصور بھی تھے اور شاعری کے علاوہ فلموں کے لیے گیت بھی لکھے جن میں گھاتک فلم کا نغمہ ’’ کوئی جائے تو لے آئے، میری لاکھ دعائیں پائے‘‘ اور ’’ منا بھائی ایم بی ایس ایس‘‘ کے دو نغمے بھی کافی مقبول ہوئے تھے۔
ممتاز شاعر کے انتقال پر اعلیٰ حکومتی حکام، ادبی شخصیات اور شوبز ستاروں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے دنیا سے چلے جانے کو علم و ادب کا بڑا نقصان قرار دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔