- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینا ہوگا، ترقی یافتہ غریب ملکوں کو خصوصی پیکیج دیں، ایکسپریس فورم
لاہور: حکومت و سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ’’غربت کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کہا کہ ہماری 25 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، کورونا کے بعد یہ تعداد 40 فیصد تک پہنچنے کا خطرہ ہے لہٰذا ترقی یافتہ ممالک غربت کے خاتمے کے کیلیے ترقی پذیر ممالک کو خصوصی پیکیج دیں۔ لوگوں کی ٹیکنیکل ٹریننگ اور مائیکرو فنانسنگ پر توجہ دینا ہو گی۔ غربت کے خاتمے کیلیے کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینا ہو گا۔ محدود وسائل کے باوجود حکومت نے لاک ڈاؤن میں غربا کی مدد کے لیے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سوشل سیفٹی پروگرام دیا لہٰذا وفاق کی طرز پر صوبوں کو بھی احساس پروگرام لانا چاہیے۔
صوبائی وزیر زراعت پنجاب حسین جہانیاں گردیزی نے کہادنیا کے قدرتی وسائل کا 75 فیصد ترقی پذیر جبکہ 25 فیصد ترقی یافتہ ممالک کے پاس ہے مگر دنیا کی جی ڈی پی کا 75 فیصد ترقی یافتہ جبکہ 25 فیصد ترقی پذیر ممالک کے پاس ہے۔ زراعت میں ویلیو ایڈیشن کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مائیکرو فنانسگ غربت کے خاتمے کا ایک ٹول ہے۔
نمائندہ سول سوسائٹی مبارک علی سرور نے کہا لاک ڈاؤن نے لوگوں کا کاروبار زندگی متاثر کیامگر خوش قسمتی سے ہماری زراعت زیادہ متاثر نہیں ہوئی ۔
نمائندہ سول سوسائٹی بارک اللہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف میں پہلا ہدف غربت کا خاتمہ ہے، پاکستان میں ایک چوتھائی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، خطرہ ہے کہ کورونا کے بعد یہ شرح 40 فیصد ہوگی۔
نمائندہ سول سوسائٹی عرفان کھوکھر نے کہا کہ غربت کی تمام اقسام آمدنی کے گرد گھومتی ہیں، اگر انکم بہتر ہو تو بچوں کی صحت، تعلیم و دیگر سہولیات بہتر طریقے سے پوری ہو جاتی ہیں بصورت دیگر معاملات زندگی چلانا مشکل ہوجاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔