- پنجاب میں شدید گرمی؛ 22 مئی سے اسکولوں کی چھٹیوں کا فیصلہ
- تعلیمی نظام میں اخلاقی تعلیم کا فقدان
- اسلام آباد ؛ فلسطین کے حق میں دھرنے پر گاڑی چڑھا دی گئی، 2 مظاہرین جاں بحق
- ایرانی صدر حادثہ؛ صدر اور وزیراعظم کا اظہارِ افسوس، پاکستانی پرچم سرنگوں
- درہ آدم خیل سے کراچی آن لائن اسلحہ سپلائی کرنے والے 2 کارندے گرفتار
- ججز کی تعیناتی؛ لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو آخری موقع
- آزادی مارچ کیس؛ عمران خان، اسد عمر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- ہیٹ ویوو کا خدشہ، کراچی میں میٹرک کے 21 سے 27 مئی تک ہونے والے امتحانات ملتوی
- وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے پاکستان ٹیم کو جوائن کرلیا
- 100 سال سے زائد پُرانے 20 ہزار سِکوں کی نیلامی کا اعلان
- مریخ پر انسانوں کو لے جانے والے تیز ترین راکٹ پر کام شروع
- پاکستانی مینز کرکٹرز ویمنز ٹیم کا حوصلہ بڑھانے لگے
- کینسر کے آخری اسٹیج میں علاج ’بیکار‘ ہوجاتا ہے، تحقیق
- مالی معاملات پر اختلاف، تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے پر کام بند
- بینک اقتصادی ترقی کیلیے ترجیحی شعبوں سے تعاون بڑھائیں، وزیر خزانہ
- پراکسی ثابت کریں،فیصل واوڈا کا سپریم کورٹ جج کو پھر چیلنج
- پاکستان میں پروگروتھ فلیٹ ٹیکس پالیسی کے نفاذ کی ضرورت
- پاکستان پنشن سسٹم میں اصلاحات کرے، ایشیائی ترقیاتی بینک کا مشورہ
- ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
اسپیکر قومی اسمبلی نے 2 ن لیگی ارکان کے استعفے جعلی قرار دیدیے
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ 2 ن لیگی ارکان کے استعفے جعلی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے 2 ارکان قومی اسمبلی کے اسپیکر کو بھجوائے گئے استعفوں کی تحقیقات مکمل کرلی گئی، اسپیکر اسد قیصر نے مرتضیٰ جاوید عباسی اور سجاد اعوان کی استدعا منظور کر لی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دی کہ دونوں اراکین نے اپنے استعفوں کی تصدیق نہیں کی اور انھیں جعلی قرار دیا۔ اسپیکر نے قرار دیا کہ موصول ہونے والے استعفے متعلقہ ممبران کے ثابت نہیں ہوسکے، استعفوں کی تصدیق نہ ہونے کے باعث ان پر مزید کارروائی کی ضرورت نہیں لہذا انھیں جعلی قرار دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ مرتضیٰ جاوید اورسجاد اعوان کے استعفے اْن کے سرکاری لیٹر ہیڈ پیڈ پر 14 دسمبر 2020 کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہوئے تھے۔ استفعوں پر کارروائی قانون ، قواعد ، گائیڈ لائنز اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی عمل میں لائی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔