- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
ڈیڈ لائن ختم لیکن پنجاب میں صرف 50 فیصد بھٹے زگ زیگ پر ہی منتقل ہوسکے
لاہور: پنجاب میں اینٹوں کے روایتی بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقلی کا ڈیڈلائن ختم ہونے کے باوجود مکمل نہیں ہوسکا اور اب تک صرف 50 فیصد بھٹے زگ زیگ پر منتقل ہوسکے ہیں۔
پنجاب حکومت نے اینٹوں کے روایتی بھٹوں کوزگ ایگ پرمنتقلی کے لئے31 دسمبرتک کیمہلت دی تھی تاہم ابھی تک آدھےبھٹے زگ زیگ پر منتقل ہوچے ہیں۔ پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل مہرعبدالحق نے بتایا کہ ابھی تک پنجاب میں صرف 50 فیصد بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل ہوسکے ہیں۔ حکومت نے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لئے بھٹہ مالکان کو ٹریننگ اورقرض دینے کے جووعدے کئے تھے وہ بروقت پورے نہیں کئے گئے ہیں۔ حکومت نے بھٹہ مالکان کو قرض دینے کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی ہے جو 15 جنوری کو قرض فراہمی کاآغازکرے گی۔ زگ زیگ ٹیکنالوجی ماحولیاتی آلودگی میں 8 سے 10 فیصد کمی آئے گی جبکہ پاکستان کوئلے کی امپورٹ پرجوسالانہ اربوں روپے خرچ کرتا ہے اس میں 50 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
اس ساری صورت حال میں کئی بھٹہ مالکان ایسے بھی ہیں جو بھٹوں کو زگ زیگ پرمنتقل کرنے کے خلاف ہیں اوراسے پاکستان اور بھٹہ انڈسٹری کے خلاف سازش قراردیتے ہیں۔
ملتان سے تعلق رکھنے والے بھٹہ مالک امجد خان جگوال نے ٹربیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھٹوں کی زگ زیگ ٹیکنالوجی سے متعلق حکومتی اداروں کو دیئے جانے والے اعداد و شمار غلط ہیں، بھٹہ مالکان نے بلور تولگوائے ہیں لیکن اینٹوں کی بھرائی پرانے طریقے سے ہی کی جارہی ہے۔ زگ زیگ ٹیکنالوجی کو پاکستان کی کسی مستندلیب اورادارے نے سرٹیفائیڈنہیں کیا ہے ، یہ نیپالی ٹیکنالوجی ہے ہمارے پاس اس ٹیکنالوجی کواستعمال کرنے کے لئے ہنر مند افرادی قوت بھی نہیں ہے، اگر یہ منصوبہ زبردستی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان میں 70 فیصد بھٹے بند ہوجائیں گے، جس سے اینٹوں کی قیمتیں کئی گنا بڑھیں گی جبکہ لاکھوں مزدور بے روزگار ہوں گے۔ محکمہ ماحولیات کے حکام مختلف اضلاع میں بھٹوں کو زبردستی بند کروا رہے ہیں جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
دوسری طرف محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے مختلف اضلاع میں بند نہ کیے جانے والے اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں، خانیوال،ملتان ،لاہورسمیت مختلف شہروں میں کئی چالوبھٹے پانی ڈال کر بند کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔