- قومی ٹیم کی اوپننگ جوڑی کیا ہوگی؟ سلیکشن کمیٹی نے لب کشائی کردی
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 900 روپے کمی
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
چین سے مقابلے کیلیے امریکا بھارت کومضبوط بنانا چاہتا
اسلام آباد: امریکی مشیرقومی سلامتی کے دفتر سے سامنے آنے والی ایک دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا جنوبی بحرالکاہل کے خطے میں چین کا مقابلہ کرنے کیلئے بھارت کودفاعی اور معاشی طورپرمضبوط بنانے کی کوششیں کررہا ہے جس کے پاکستان کی سلامتی پر بھی دور رس اثرات مرتب ہونگے۔
جنوبی بحرالکاہل فریم ورک کے حوالے سے 10 صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں اس بات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ کس طرح 2030ء تک چین کو دنیا کی نمبر 1 معیشت بننے سے روکنا ہے۔اس منصوبے کی منظوری فروری 2018ء میں ٹرمپ انتظامیہ نے دی تھی،اب دیکھنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اسے جاری رکھ سکتی ہے یا نہیں۔
دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ خطے میں بھارت کو لیڈ رول دینے کیلئے امریکا اپنے اتحادی ممالک کو بھی ساتھ ملانے کی کوششیں کریگا۔خطے میں امریکی مفادات کے تحفظ امریکا بھارت کو خطے میں اپنا سب سے بڑا دفاعی شراکت دار بنائے گا۔اسے نیوکلیئرسپلائیرزگروپ کی رکنیت دلانے کی بھی کوشش کی جائیگی۔بھارت کی فوجی،انٹیلی جنس اور سفارتی سطح پر ہرطرح کی حمایت کی جائیگی۔چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انشیوٹو منصوبے کے حوالے سے چین کی طرف سے شروع کی گئی انفرمیشن مہم اور بیانیہ کوغلط ثابت کرنے کیلئے پورا زور لگایا جائیگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا پاکستان اورچین کے درمیان سی پیک منصوبے کی بھی مخالفت کررہاہے۔امریکا کی یہ مہم چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کیلئے بھی خطرناک ہے۔
سینٹ میں خارجہ امورکمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکا کا یہ منصوبہ پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرناک ہے لیکن امریکا کے اندرونی خلفشار اور دنیا میں امریکا کی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کیلئے صدر بائیڈن کیلئے اس منصوبے پر عملدرآمد مشکل ہوگا۔
دوسری طرف پاکستانی عہدیدار بھارت اورامریکا میں دفاعی اور معاشی تعاون کو پریشان قراردیتے ہیں۔ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس سے پاکستان اور بھارت کے درمیان روایتی توازن خراب ہوگا۔
پاکستان کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو امر یکہ کے سامنے اٹھا رہے ہیں،لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ امریکا اپنے مفادات کے مقابلے میں پاکستان کی تشویش پرکوئی توجہ دے گا۔ایک دور تھا جب امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کے معاملے میں توازن قائم رکھنا چاہتا تھا لیکن چین کی طاقت بڑھنے کے ساتھ ہی اس کا جھکاؤ اب پوری طرح بھارت کی طرف ہوگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔