- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم آمد سے متعلق بی سی سی آئی صدر کا بیان آگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں 72 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ، ڈالر اور سونا مہنگا
- نامیاتی سالموں سے بنایا گیا سولر پینل
- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
شبِ نجات
شب برأت نجات پانے والی رات کے نام سے معروف ہے۔ اس رات اﷲ پاک بے شمار گناہ گاروں کی بخشش فرماتے ہیں۔
جناب نبی کریم خاتم الانبیاء رسول اﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’جب شعبان کی پندرہویں شب ہو تو اس رات میں قیام کرو اور اس دن روزہ رکھو، اس لیے کہ اﷲ تعالیٰ غروب آفتاب کے وقت سے آسمان دنیا پر اعلان فرماتے ہیں: کیا کوئی ہے! مغفرت طلب کرنے والا کہ میں اس کی مغفرت کروں؟ کیا کوئی ہے! رزق کو تلاش کرنے والا کہ میں اسے رزق عطا کروں ؟ کیا کوئی مصیبت کا مارا ہے کہ میں اس کی مصیبت دُور کروں؟ کیا کوئی ایسا ہے؟ کیا کوئی ایسا ہے؟ حتی کہ صبح صادق کا وقت ہوجاتا ہے۔‘‘
اس رات عشاء اور فجر کی نمازیں وقت پر باجماعت ادا کریں۔ اپنی ہمت اور توفیق کے مطابق نفل نمازیں خاص کر نماز تہجد ادا کریں، صلوٰۃ التسبیح پڑھیں، قرآن پاک کی تلاوت کریں، کثرت سے اﷲ کا ذکر کریں، اﷲ تعالیٰ سے خوب دعائیں مانگیں، دنیا و آخرت کی بھلائیاں مانگیں، خاص کر اپنے گناہوں کی مغفرت چاہیں، قبرستان جائیں، اپنے اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کریں۔
ایک حدیث پاک میں دوسرے دن روزہ رکھنے کا ذکر موجود ہے اس لیے روزہ رکھنا بہتر ہے۔ اس رات کی فضیلت میں مذکور روایات کا خلاصہ یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ اس رات کو تمام مخلوق کی مغفرت کا اعلان فرماتے ہیں سوائے چند بدنصیب لوگوں کے۔ وہ بدنصیب اشخاص یہ ہیں: مشرک، قاتل، زانی، شرابی، متکبّر، کینہ پرور، قاطع الرحم یعنی وہ انسان جو رشتوں کو جوڑنے کے بہ جائے توڑتا ہے۔ صلۂ رحمی کرنے پر متعدد احادیث موجود ہیں۔ دنیاوی معاملات کی وجہ سے بول چال ختم کرنے والا، رشتہ ناتے ختم کرنے والا، خوشیوں اور غم میں آپس میں الگ ہونے والا، قریبی رشتے داروں، بہن بھائیوں، عزیز و اقارب سے اپنے تعلقات ختم کرنے والا قاطع الرحم کہلاتا ہے۔ یہ بھی اس مقدس رات میں اﷲ کی بے پناہ رحمت سے کچھ بھی حاصل نہیں کر پاتا۔
اﷲ کی رحمت بے انتہا ہے لیکن اس رحمت کے حصول کے لیے ہمارا دل اور نیّت بھی خالص ہونا ضروری ہے۔ اگر ہم اپنے دل کو اس قابل ہی نہ بنائیں کہ جو اس کی رحمت کو قبول کرے تو اس میں غلطی ہماری ہے اﷲ کی رحمت میں کمی نہیں۔
اﷲ ہمیں اپنی رحمت سے محروم نہ فرمائے۔ ہمیں بھی اپنی غلطیوں کو دُور کرنے کی کوشش کرنی ہوگی ورنہ اس رات باقی سب بخشے جائیں گے اور ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ اﷲ تعالیٰ غلطیوں کو دور کرنے کی بھی توفیق عطا فرمائے اور اپنی رحمت سے ہمیں اس رات کو اعتدال کے ساتھ گزارنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
آمین یا رب العالمین
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔