- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
- کے الیکٹرک نے بجلی کے نرخ میں 19 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست دیدی
چین میں ایک جوڑے کو 3 بچوں کی پیدائش کی اجازت
بیجنگ: چین میں ایک جوڑے کے دو سے زیادہ بچوں کی پیدائش پر پابندی کو ختم کرتے ہوئے اب تین بچوں کی اجازت دیدی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں حالیہ مردم شماری کے دوران شرح پیدائش میں نمایاں کمی ہونے پر فی جوڑا بچوں کی پیدائش کے قانون میں تبدیلی کی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت جوڑا اب 3 بچے پیدا کرسکتا ہے۔
اس قانون کی منظوری چین کے صدر شی جن پنگ کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال شرح زچگی 1.3 رہی جو کہ الارمنگ ہے۔
یہ خبر پڑھیں : چین میں 7 بچوں کی پیدائش پر کروڑوں روپے جرمانہ
جنوری 2016 کو چین میں ایک بچہ فی خاندان کا 40 سالہ قانون کا خاتمہ کرکے جوڑے کو 2 بچے پیدا کرنے کی اجازت دیدی گئی تھی تاہم دوسرے بچے کے لیے اجازت نامہ لینا لازمی قرار دیا گیا تھا۔
تاہم اس قانون کے نفاذ کے چار سال بعد بھی بچے کی فی خاتون پیدائش کی شرح 1.3 رہنے پر اب جوڑے کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔