- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
لبنان میں 9 ماہ سے جاری سیاسی بحران ختم، نجیب میقاتی وزیراعظم نامزد
بیروت: لبنان میں دو بار وزیراعظم رہنے والے معروف بزنس مین نجیب میقاتی پارلیمنٹ سے وزارت عظمیٰ کے لیے حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان میں 9 ماہ سے جاری ڈیڈ لاک کے بعد پارلیمنٹ نے ملک کے نئے وزیراعظم کے لیے نجیب میقاتی کو نامزد کردیا ہے۔ نجیب میقاتی 2005 میں 2 ماہ کے لیے اور پھر 2011 سے 2014 تک ملک کے وزیراعظم رہے ہیں۔
سابق لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی کی 118 میں سے 73 ارکان نے حمایت کی اس سے قبل سابق وزیراعظم سعد الحریری نے بھی حکومت سازی کے لیے کافی کوششیں کی تھیں جو ناکام ثابت ہوئیں۔
لبنان میں سیاسی بحران کا آغاز گزشتہ برس اگست میں بیروت کی بندرگاہ میں رکھے امونیم نائٹریٹ کے 2 ہزار 700 ٹن ذخیرے میں ہونے والے دھماکے میں سیکڑوں جانوں کے نقصان پر عوامی مظاہروں سے ہوا تھا جس پر وزیراعظم حسن دیاب کو استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا۔
حسن دیاب کے مستعفی ہونے کے بعد سے لبنان میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے نتیجے میں کوئی بھی امیدوار پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ نجیب میقاتی کے وزیر اعظم نامزد ہونے سے سیاسی بحران کے خاتمے کی امید پیدا ہوچلی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔