- پیمرا کا پاکستان ڈی وارمنگ مہم کو میڈیا کی شراکت سے کامیاب بنانے کا عزم
- ڈرون کیمرہ کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ ناکام، دو منشیات فروش گرفتار
- کراچی؛ پولیس نے چھینے گئے موبائل فون برآمد کر کے مالکان کے حوالے کر دیے
- لبنان کی موجودہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد
- پی ٹی آئی جلسہ سے متعلق حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی، پولیس کو خصوصی ٹاسک دیے گئے
- ’IMFپروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے‘
- سیاسی جلسے میں وقت کی اونچ نیچ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی وزیر
- کراچی میں دکاندار نے حاضر دماغی سے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی
- لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران کانسٹیبل شہید
- کراچی: سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز
- دوسرا ون ڈے: افغانستان نے جنوبی افریقا کو شکست دے کر سیریز جیت لی
- پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے، سپریم کورٹ
- کراچی: لیاقت آباد انڈر پاس کےقریب فائرنگ، دو خواتین زخمی
- رواں سال خیبرپختونخوا میں پہلا پولیو کیس رپورٹ، وزیراعلیٰ کا سخت نوٹس
- آئینی ترامیم پر جے یو آئی سے مشاورت نہ ہوئی تو بھی نمبرز پورے کریں گے، بلاول بھٹو
- ہزارہ ایکسپریس کے حادثے کے بعد معطل ہونےو الے 6 ریلوے ملازمین بحال
- وزیراعلیٰ سندھ کی سیلاب سے تباہ اسکولوں کی بحالی کا کام 2026 تک مکمل کرنے کی ہدایت
- لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری پر مشتعل افراد کا احتجاج
- چین میں پیش کیے گئے ’پانڈا کتے‘
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ کے اہم کمانڈرابراہیم عاقل شہید
ادھیڑ عمری میں ہائی بلڈ پریشر سے دماغی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق
کینبرا / بیجنگ: چینی اور آسٹریلوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو 35 سے 44 سال کی عمر میں ہائپر ٹینشن (ہائی بلڈ پریشر یعنی بلند فشارِ خون) کی شکایت رہتی ہے، ان کےلیے بعد کی عمر میں ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں ’’یو کے بایوبینک‘‘ سے تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد کی صحت سے متعلق تفصیلی اعداد و شمار جمع کیے گئے جو 12 سال پر محیط تھے۔
پہلے مرحلے میں کم و بیش ہر عمر کے 11,399 افراد کے دماغی ایم آر آئی اسکینز کا جائزہ لینے پر پتا چلا کہ جو لوگ ادھیڑ عمری میں ہائی بلڈ پریشر کا شکار رہے تھے، ان کے دماغ نسبتاً چھوٹے ہوگئے تھے۔
اگلے مرحلے میں مزید تفصیلی اور محتاط تجزیئے پر انکشاف ہوا کہ 35 سے 44 سال کی عمر میں ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا رہنے والوں میں ڈیمنشیا کا خطرہ اُن افراد کی نسبت 61 فیصد زیادہ تھا جو عمر کے اس حصے میں ہائی بلڈ پریشر کا شکار نہیں تھے۔
واضح رہے کہ ڈیمنشیا کسی ایک دماغی بیماری کا نام نہیں بلکہ یہ دماغی خرابیوں کی مختلف کیفیات کا مجموعی نام ہے جن میں یادداشت کی خرابی، سوچنے میں دشواری، اور روزمرہ معمولات میں فیصلے کرنے میں مشکلات وغیرہ نمایاں ہیں۔ ڈیمنشیا کی سب سے عام قسم الزائیمرز بیماری ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے ریسرچ جرنل ’’ہائپرٹینشن‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ کم اور درمیانی عمر میں ہائی بلڈ پریشر پر سنجیدگی سے قابو پانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے طویل مدتی اثرات بڑھاپے میں سنگین دماغی مسائل کو جنم دے سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔