- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
- غزہ سے متعلق احتجاج؛ جامعہ کراچی کا امریکی یونیورسٹیز کے اساتذہ و طلبہ سے اظہار یکجہتی
- مقتول قرار دی گئی بچی 3 سال بعد مل گئی، پولیس نے ملزم سے اقبال جرم بھی کرالیا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ ہرشا بھوگلے نے بتادیا
- عراق میں ہم جنس پرستی پر 15 سال قید کی سزا کا قانون منظور
- لاہور کے اسپتال میں ڈکیتی، ڈاکوؤں نے مریضوں اور عملے کو لوٹ لیا
- پی سی بی نے قومی ٹیم کے کوچز کا باقاعدہ اعلان کردیا
- وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ
- عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے این آر او چاہتے ہیں جو انہیں نہیں ملے گا، عظمی بخاری
- برطانیہ؛ بچیوں کیساتھ جنسی زیادتی پر 24 ملزمان کو 346 سال قید
- خراب پرفارمنس؛ صائم، عثمان، اعظم خان کا مستقبل کیا ہوگا؟ کپتان کا بیان آگیا
- کراچی میں دیوروں کے ہاتھوں بھابھی قتل
- کراچی اور بلوچستان پولیس کو مطلوب بی ایل اے کا دہشتگرد ساتھی سمیت گرفتار
- رشتے دار کو خون دینے اسپتال آنے والا نوجوان حادثے میں جاں بحق
- امریکی جامعات میں اسرائیل مخالف مظاہرین پر پولیس کا حملہ؛ متعدد طلبا زخمی
- ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں مختلف ممالک کا اظہار دلچسپی
- ایف بی آر کے گریڈ 20 تا 22 کے 36 افسروں کے تقرر و تبادلے
سردیوں میں ایک بار پھر گیس کا بحران متوقع
اسلام آباد: پاکستان میں مسلسل تیسرے سال موسم سرما میں گیس کا بحران سر پر آچکا ہے۔
گیس کے کم ہوتے ذخائر، ایل این جی کی مناسب مقدار میں خریداری میں ناکامی کی وجہ سے یہ سردیاں بھی عوام کے لیے گذشتہ سردیوں سے مختلف نہیں ہوں گی، بلکہ اس برس ایل این جی کی بلند عالمی قیمت کی وجہ سے گیس کا بحران مزید شدید ہونے کا امکان ہے۔ ایل این کی قیمت اور دستیابی توانائی کے شدت اختیار کرتے بحران کا صرف ایک عنصر ہے۔
دوسرا عامل تیل کی تیزی سے بڑھتی عالمی قیمتیں ہیں جو 86 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہیں۔ اس کے نتیجے میں پٹرول ملکی بلند ترین سطح 137 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے۔ دوسرے ملکوں کی نسبت بڑھتی ہوئی قیمتیں پاکستان کو زیادہ متاثر کررہی ہیں کیوں کہ اس کا توازن ادائیگی بگڑ چکا ہے۔
پیٹرولیم اور ایل این جی کی درآمد پر انحصار توازن ادائیگی کے بگاڑ کی اہم وجہ ہے۔ اپریل 2020ء میں جب پٹرولیم مصنوعات کے نرخ کم ترین سطح پر تھے تو متعدد ماہرین نے حکومت کو اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے اور مستقبل میں قیمتوں میں اضافے کا سدباب کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ تاہم اس مشورے پر کلی طور پر عمل نہیں ہوسکا۔ حکومت نے کئی ایل این جی ٹریڈرز سے کم قیمت پر معاہدے کرنے کے مواقع بھی ضایع کردیے جن سے اربوں کی بچت ہو سکتی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔