- محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل
- پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اموات 26 تک پہنچ گئیں
- عوامی ردعمل پر شکار پور سے کراچی بھیجے گئے پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری
- لاہور میں فائرنگ کے واقعات میں سب انسپکٹر سمیت تین شہری جاں بحق
- کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق، سال 2024 میں اب تک 67 شہری قتل
- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
چین کے مبینہ ہائپرسونک میزائل تجربے پر امریکا کو تشویش
واشنگٹن: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ، جنرل مارک ملی نے چین کی جانب سے مبینہ ہائپرسونک میزائل تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے امریکا کےلیے قابلِ تشویش قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ چینی ہائپرسونک میزائل کے تجربے کی رپورٹ 16 اکتوبر کو امریکی اخبار فائنانشل ٹائمز نے دی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چین نے اگست کے مہینے میں ہائپرسونک (آواز سے پانچ گنا یا اس سے بھی زیادہ تیز رفتار) میزائل کا تجربہ کیا ہے جسے نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ اس مبینہ ہائپرسونک میزائل نے نچلے مدار میں رہتے ہوئے زمین کے گرد دو چکر لگائے اور پھر یہ اپنے ہدف کی طرف بڑھا، تاہم یہ مطلوبہ ہدف سے 30 کلومیٹر دور گرا۔
اگلے روز چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس رپورٹ کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تجربہ جولائی میں کیا گیا تھا اور اس میں ہائپرسونک میزائل نہیں بلکہ بار بار استعمال کے قابل خلائی جہاز (ری یوزیبل اسپیس کرافٹ) کی آزمائشیں کی گئی تھیں۔
پنٹاگون نے فائنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا لیکن بعد ازاں 21 اکتوبر کو اعلان کیا کہ امریکی افواج نے بھی ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔
گزشتہ روز جنرل ملی بینڈ نے ہائپرسونک میزائل کے چینی تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ’بہت ہی تشویشناک‘ قرار دیا۔
ہائپرسونک میزائلوں کو خطرناک ترین عسکری ٹیکنالوجی میں شمار کیا جاتا ہے کیونکہ یہ صرف ایک سیکنڈ میں کم از کم دو کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
اس تیز رفتار میزائل کا توڑ فی الحال دنیا میں کسی کے پاس بھی موجود نہیں۔ اس وقت ہائپرسونک میزائل کی ٹیکنالوجی صرف امریکا، روس، شمالی کوریا اور چین کے پاس ہے جبکہ بھارت بہت تیزی سے اس پر کام کررہا ہے۔
امریکا اور اس کے اتحادی حلقوں میں چین کے دفاعی و خلائی منصوبوں کو تشویش کی نظر سے دیکھا جارہا ہے کیونکہ اس میدان میں چین کی تیز رفتار ترقی امریکی اور یورپی بالادستی کا خاتمہ کرسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔