- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
ایک نایاب پرندہ
دنیا میں طرح طرح کے نایاب اورعجیب وغریب پرندے ہوتے ہیں ایک تو وہ جن کے ’’سرپرپائوں‘‘ ہوتے ہیں اورایک جن کے سرپرپائوں نہیں ہوتے ہیں لیکن پھربھی بڑے قیمتی ہوتے ہیں، نام آپ نے بھی سنے ہوں گے،عنقا،سرخاب،ہما،قفیس،سی مرغ وغیرہ۔
ان ہی میں وہ پرندہ بھی تھا جو سونے کاانڈہ دیتا تھا اب یہ کوئی ماہرلمیوزی بتا سکتاتھاکہ اس کے پیٹ میں کوئی مشین تھی یاسنگ پارس کہ عام خوراک کھا کر اس کاانڈہ بن جاتا۔
اس سلسلے کی ایک کہانی ہمیں یاد ہے ایسا ہی ایک پرندہ تھا جو ایک بدمعاش نے اتفاقاًپکڑ لیا لیکن وہ حریص آدمی تھا۔ سونے کے انڈے سے بھی اسے تسکین نہیں ہوتی تھی پھر اس نے کسی سے سناتھا کہ اگر اس پرندے کو ذبح کرکے کھایاجائے تو اس کادل کھانے سے آدمی زردار، مالدار اوسرمایہ داربن جاتاہے اورسر کھانے سے آدمی تاجدار شہریار صاحب اختیار یعنی نمبرون بن جاتاہے۔چنانچہ اس نے اپنے کچھ بدمعاش ساتھیوں کو ساتھ ملا کر اس پرندے کو شکار کرلیا اوراس کاسراوردل دونوں کھا کر تاجدار شہریارمالدار اورزردار بن گیا،
یہ توخیرکہانیوں اورداستانوں کے افسانوی پرندے تھے لیکن ہم واقعی ایک ایسے پرندے کو جانتے ہیں جس کے سر۔پر۔اورپیرنہیں ہیں لیکن سروالوں سے زیادہ سردار ہے ۔پر نہیں رکھتا لیکن آواز سے زیادہ تیز رفتار اڑتاہے۔پیربھی نہیں ہیں لیکن پہیوں سے بہت تیزچلتاہے لیکن اس پرندے کاتعارف کرانے سے پہلے ہم آپ کو ایک بلکہ کچھ اورپرندوں کی کہانی سناتے ہیں، یہ کہانی مشہورصوفی بزرگ مشرف الدین عطار نے منطق طیرکے نام سے لکھی ہے جوتصوف کی منازل کاایک استعارہ ہے۔
کہانی کے مطابق ایک مرتبہ پرندوں کوخیال آیا کہ سب کے بادشاہ ہیں لیکن ہم پرندوں کاکوئی بادشاہ نہیں ہے لیکن بادشاہ کسے بنایا جائے یہ مسئلہ سامنے تھا ، آخر کسی نے ان کو بتایاکہ فلاں مقام پر ایک وادی میں ایک پرندہ سیمرغ رہتاہے جو تمہارا بادشاہ بننے کے قابل ہے ،پرندوں نے آپس میں مشورہ کرکے ایک قافلہ ترتیب دیاجوبادشاہ لانے کے لیے سفرپرنکل گیا،راستے میں ان کوسخت مشکلات سے بھرپورسات وادیوں سے گزرنا پڑا،حکیم عطار نے سات وادیوں کے استعارے میں تصوف کی سات منازل کاذکرہے جوصوفی کے لیے طے کرنا ضروری ہیں۔
پرندوں کاقافلہ ان وادیوں سے گزرتارہا اور ہر وادی میں کچھ پرندے تلف ہوجاتے تھے آخر کار بڑی مشکلوں سے آخری وادی میں پرندے پہنچ گئے لیکن وادی میں کچھ بھی نہ تھا ،ان لوگوں نے سیمرغ کوپکارا اور آوازیں دیں کہ ہم تمہیں اپنا بادشاہ بنانے آئے ہیں ہم پر ظاہرہوکرہمارے ساتھ چلو اورہمارا بادشاہ بن جائو۔
آخر وادی میں ایک آواز گونجی کہ سیمرغ کوئی نہیں بلکہ تم خود سی مرغ ہو تم نے منازل کو طے کیاہے خود کو پہچان لو اورجاکر خود پر حکومت کرویہی سی مرغ ہے۔
شریف الدین عطارنے اس مثنوی منطق الطیر میں تصوف کے سارے رازورموز بیان کیے ہیں کہ انسان کوکن مراحل سے گزرکر خود پرحکومت کرنے کی سعادت مل جاتی ہے اورہم جس پرندے کاذکر کرنا چاہ رہے ہیں اس سے ’’سیاست‘‘ کی منازل کاپتہ لگ جاتا ہے، ویسے اس پرندے کے بہت سارے نام ہیں لیکن اصلی اورذاتی نام اقتدار ہے اورعوام نام کی مرغی کے انڈے سے نکلتاہے ،اس کی بھی سات منازل ہیں جن کی تفصیل میکیاولی اورچانکیہ نے اپنی کتابوں میں دی۔
پہلی منزل اس کی ’’جھوٹ‘‘ ہے جب اس منزل میں طاقت ہوجائے تو اگلی منزل بھی جھوٹ کی ہے اوراس سے اگلی بھی ۔یوں سات منزلیں جھوٹ کی طے کرنے کے بعد ہی آدمی اقتدارکی وادی میں داخل ہوجاتا ہے۔
اس سلسلے کے اکثر علماء نے کہاہے کہ یہ مرتبہ حاصل کرنے کے لیے سات چیزیں ضروری ہیں ایک جھوٹ دوسرابھی جھوٹ اورسات کے سات جھوٹ۔ کیوں کہ کسی نے صرف یہی کام سیکھ لیا تو اس نے سب کچھ سیکھ لیا کہ باقی سب کچھ اسی ایک پرندے کے پیٹ میں ہوتاہے ،سونے کے انڈے بھی بادشاہت بھی اورزرومال بھی ۔یعنی…
سب کچھ خدا سے مانگ لیا تجھ کو مانگ کر
اٹھتے نہیں ہیں ہاتھ مرے اس دعا کے بعد
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔