- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
اینتھریکس کا مہلک زہر ہماری تکلیف دور کرسکتا ہے، تحقیق
ہارورڈ: اینتھریکس ایک زہریلا اور جان لیوا مادّہ ہے جو ایک خطرناک جرثومے سے خارج ہوتا ہے، لیکن اب چوہوں پر گئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ اس سے کئی طرح کے درد اور تکالیف کی جاسکتی ہیں۔
بیسیلس اینتھریسِس نامی ایک خردبینی جرثومہ مٹی اور دیگر جانداروں میں پایا جاتا ہے۔ چھوٹی سلاخ نما شکل کے یہ بیکٹیریا سانسوں کے جان نیوا انفیکشن میں مبتلا کرکے ایک تندرست انسان کو گھنٹوں میں مار سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے اینتھریکس کو دنیا کے خطرناک ’’حیاتیاتی ہتھیاروں‘‘ (بایولاجیکل ویپنز) میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اینتھریکس کے زہریلے مرکبات تکلیف کے سگنل کو تبدیل کردیتے ہیں جس سے اذیت ناک درد بھی کم یا ختم کیا جاسکتا ہے۔ یہ مرکزی اعصابی نظام پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ یہ تحقیق ہارورڈ میڈیکل اسکول کے سائنسدانوں نے کی ہے جس کی تفصیلات 20 دسمبر کو شائع ہوئی ہیں۔
ماہرین نے اینتھریکس کے زہر کو تھوڑا بدل کر مختلف سالمات پر رکھ کر درد کا ا حساس دماغ تک پہنچانے والے اعصابی خلیات (نیورونز) پر آزمایا۔ اس طرح نیورون سے اعصابی سگنلز کا راستہ بدل گیا اور درد میں کمی واقع ہونے لگی۔ اس سے قبل کینسر تھراپی کےلیے بھی اینتھریکس کی تبدیل شدہ کیفیت کو استعمال کیا گیا تھا۔
البتہ درد کش دوا کے طور پر ابھی یہ طریقہ صرف ابتدائی درجے میں ہے۔ لیکن سائنسدانوں نے اعصابی اور امنیاتی نظاموں میں خردبینی جانداروں (خرد نامیوں) کے کردارپرغور ضرور کیا ہے تاہم انسانوں پر آزمائش ابھی بہت دور ہے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہے کہ اینتھریکس سے احساس والے نیورون سُن ہوجاتے ہیں۔ یہ عصبیے گینگلیا میں ہوتے ہیں جہاں سے درد کے سگنل خارج ہوتے ہیں اور ہمیں بے چین کردیتے ہیں۔ لیکن اینتھریکس بیکٹیریا کے پروٹین ایک پیچیدہ طریقے سے سگنل کے پورے نظام کو تبدیل کرتے ہیں۔ اس طرح تکلیف کا احساس بہت کم بلکہ تقریباً ختم ہوتا چلا جاتا ہے۔
چوہوں کے بعد پیٹری ڈش میں انسانی دماغی خلیات پربھی اینتھریکس کی آزمائش کی گئی ہے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔