- جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- گیری کرسٹن کی بطور ہیڈکوچ تعیناتی؛ پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز قرار
- عالمی یومِ صحافت پر خضدار میں دھماکا، صدر پریس کلب صدیق مینگل سمیت 3 جاں بحق
- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
میگنیشیم والی غذائیں ہمیں کینسر سے بھی بچا سکتی ہیں، تحقیق
کیمبرج: غذا میں میگنیشیم کی مناسب مقدار ہمارے جسم کے قدرتی دفاعی نظام (امیون سسٹم) کو مضبوط بناتی ہے لیکن اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس کی موجودگی کینسر سے لڑنے میں بھی ہماری مددگار ہوتی ہے۔
بتاتے چلیں کہ میگنیشیم ہمارے اہم غذائی اجزاء میں شامل ہے جو بادام، کاجو، مونگ پھلی، کدو کے بیجوں، لوبیے، گندم، دودھ، دہی اور پالک جیسی غذاؤں میں وافر موجود ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے خواتین کی روزانہ غذا میں میگنیشیم کی مقدار 310 سے 320 ملی گرام جبکہ مردوں کی یومیہ غذا میں اس کی مقدار 400 سے 420 ملی گرام ہونی چاہیے۔
یہ نئی تحقیق یونیورسٹی آف بیسل میں کی گئی ہے جس کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’سیل‘ میں شائع ہوئی ہیں۔ اس تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ امنیاتی نظام سے تعلق رکھنے والے ’ٹی سیلز‘ کو درست طریقے سے کام کرنے کےلیے میگنیشیم کی مناسب مقدار درکار ہوتی ہے۔ ’ٹی سیلز‘ دوسرے کاموں کے علاوہ سرطان زدہ خلیوں کو تلاش کرکے تباہ کرنے میں بھی خصوصی اہمیت رکھتے ہیں۔
ماضی میں چوہوں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا تھا کہ جن چوہوں کی غذا میں میگنیشیم کی مقدار کم رکھی گئی، ان کا جسمانی دفاعی نظام کمزور ہوا اور وہ دیگر چوہوں کےمقابلے میں فلو سے زیادہ متاثر ہوئے۔
اب بیسل یونیورسٹی کے پروفیسر کرسٹوف ہیس کی ٹیم نے کیمبرج یونیورسٹی کے اشتراک سے دریافت کیا ہے کہ جسم کے اہم خلیات ’ٹی سیلز‘ بگڑے ہوئے شکستہ خلیات کو ختم کرتے ہیں۔ لیکن وہ یہ کام صرف اسی صورت میں بہتر طور پرانجام دیتے ہیں کہ جب پورے نظام میں میگنیشیم کی بھرپور مقدار موجود ہو۔
سب سے بڑھ کر یہ معلوم ہوا کہ ٹی سیل کی سطح پر ایک اہم پروٹین ’ایل ایف اے ون‘ پایا جاتا ہے جو میگنیشیم کی موجودگی میں ہی اچھی طرح کام کرسکتا ہے۔
یوں میگنیشیم کی وجہ سے ٹی سیل اور ایل ایف اے ون اچھی طرح جڑ کر سرگرم رہتے ہیں۔ میگنیشیم نہ ہونے کی صورت میں ایسا نہیں ہوگا اور یوں ٹی سیل مشکوک سرطان زدہ خلیات کو ختم کرنے میں ناکام بھی رہ سکتے ہیں۔ یہی ناکامی آگے چل کر سرطان کا پھیلاؤ روکنے میں ناکامی کا سبب بن سکتی ہے۔
اس دریافت سے سرطان کے علاج اور امیونوتھراپی کومؤثر بنانے میں بہت مدد ملے گی۔ امیونوتھراپی میں ہم جسم کے دفاعی نظام کو اس قابل بناتے ہیں کہ وہ از خود سرطان سے لڑنے لگتا ہے۔
توقع ہے کہ اس دریافت سے میگنیشیم کو استعمال کرکے مؤثر امینوتھراپی کی راہ ہموار ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔