- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
سانس کے انفیکشن کی روایتی چینی دوا کے مزید سائنسی ثبوت مل گئے
بیجنگ: چین میں کم سے کم 600 برس سے استعمال ہونے والی ایک روایتی دوا کو بچوں کے سانس کے انفیکشن میں سائنسی طور پر مفید قرار دیا گیا ہے اور اس کے واضح ثبوت ملے ہیں۔
روایتی چینی ادویہ سازی میں یوپنگ فینگ (وائی پی ایف) اگرچہ چینی سماج کا اب تک حصہ ہے لیکن مغرب میں اسے جعلی سائنس اور عطائی کی دوا قرار دیا جاتا رہا تھا۔ چین میں اس روایتی دوا کو ایسٹراگیلی ریڈکس (ہوانگ چی)، ایٹریکٹائیلوڈس میکروفیلائی رائزوما (بائزو) اور ساپوش نی کوفائی ریڈکس (فینگ فینگ) جسے مرکبات کے ساتھ ملاکر ایک گولی کی صورت میں کھلایا جاتا ہے۔
یہ دوا بالخصوص بچوں میں ری کرنٹ ریسپائریٹری ٹریکٹ انفیکشن ( آر آر ٹی آئی) کو روکنے میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ وائی پی ایف امنیاتی نظام کو بہتر بنا کر بہت چھوٹے بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کے بار بار حملے سے بچاتی ہے۔
چینی ماہرین ایک عرصے سے جدید تحقیقی ثبوت اور خلا سے واقف تھے اور اب انہوں نے آر ٹی ٹی آئی کے شکار بچوں میں اس کے اثرات کا مروجہ سائنسی جائزہ لیا ہے۔ اس ضمن میں ڈبل بلائںڈ مطالعہ کیا گیا ہے اور بہت سخت معیارات پر اس دوا کی آزمائش کی گئی ہے جس کی تحقیقات پیڈیاٹرک انویسٹی گیشن میں شائع ہوئی ہیں۔
ماہرین نے ’رینڈمائزڈ کنٹرولڈ کلینکل ٹرائلز( آرسی ٹی) طرز کی تحقیقات کی ہیں جو ایک مؤثر اور طاقتور طریقہ ہے۔ اس میں چین بھر سے کئی مریض بچوں کو شامل کیا گیا تھا اور بہت بڑی تعداد میں بچوں پر طبی آزمائش کی گئی ہے۔
پہلے مرحلے میں دو سے چھ برس تک کے 351 بچوں کو شامل کیا گیا اور انہیں تین گروہوں میں بانٹا گیا۔ پہلے گروہ کو وائی پی ایف دی گئی، دوسرے گروپ کو ایک روایتی ایلوپیتھک دوا پائڈوٹیموٹ کھلائی گئی جو آر آر ٹی آئی میں دی جاتی ہے، تیسرے گروہ کو فرضی دوا (پلے سیبو) دی گئی۔
چونکہ یہ انفیکشن بچوں پر بار بار حملہ کرتا ہے۔ اس لیے 52 ہفتوں بعد بچوں کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو روایتی ایلوپیتھی کی صورت میں بھی وائی پی ایف بہت مؤثر یعنی 73 فیصد تک مفید ثابت ہوئی۔ ایلوپیتھی دوا میں یہ شرح 67 فیصد اورفرضی دوا میں یہ شرح صرف 39 فیصد تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔