- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
سانس کے انفیکشن کی روایتی چینی دوا کے مزید سائنسی ثبوت مل گئے
بیجنگ: چین میں کم سے کم 600 برس سے استعمال ہونے والی ایک روایتی دوا کو بچوں کے سانس کے انفیکشن میں سائنسی طور پر مفید قرار دیا گیا ہے اور اس کے واضح ثبوت ملے ہیں۔
روایتی چینی ادویہ سازی میں یوپنگ فینگ (وائی پی ایف) اگرچہ چینی سماج کا اب تک حصہ ہے لیکن مغرب میں اسے جعلی سائنس اور عطائی کی دوا قرار دیا جاتا رہا تھا۔ چین میں اس روایتی دوا کو ایسٹراگیلی ریڈکس (ہوانگ چی)، ایٹریکٹائیلوڈس میکروفیلائی رائزوما (بائزو) اور ساپوش نی کوفائی ریڈکس (فینگ فینگ) جسے مرکبات کے ساتھ ملاکر ایک گولی کی صورت میں کھلایا جاتا ہے۔
یہ دوا بالخصوص بچوں میں ری کرنٹ ریسپائریٹری ٹریکٹ انفیکشن ( آر آر ٹی آئی) کو روکنے میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ وائی پی ایف امنیاتی نظام کو بہتر بنا کر بہت چھوٹے بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کے بار بار حملے سے بچاتی ہے۔
چینی ماہرین ایک عرصے سے جدید تحقیقی ثبوت اور خلا سے واقف تھے اور اب انہوں نے آر ٹی ٹی آئی کے شکار بچوں میں اس کے اثرات کا مروجہ سائنسی جائزہ لیا ہے۔ اس ضمن میں ڈبل بلائںڈ مطالعہ کیا گیا ہے اور بہت سخت معیارات پر اس دوا کی آزمائش کی گئی ہے جس کی تحقیقات پیڈیاٹرک انویسٹی گیشن میں شائع ہوئی ہیں۔
ماہرین نے ’رینڈمائزڈ کنٹرولڈ کلینکل ٹرائلز( آرسی ٹی) طرز کی تحقیقات کی ہیں جو ایک مؤثر اور طاقتور طریقہ ہے۔ اس میں چین بھر سے کئی مریض بچوں کو شامل کیا گیا تھا اور بہت بڑی تعداد میں بچوں پر طبی آزمائش کی گئی ہے۔
پہلے مرحلے میں دو سے چھ برس تک کے 351 بچوں کو شامل کیا گیا اور انہیں تین گروہوں میں بانٹا گیا۔ پہلے گروہ کو وائی پی ایف دی گئی، دوسرے گروپ کو ایک روایتی ایلوپیتھک دوا پائڈوٹیموٹ کھلائی گئی جو آر آر ٹی آئی میں دی جاتی ہے، تیسرے گروہ کو فرضی دوا (پلے سیبو) دی گئی۔
چونکہ یہ انفیکشن بچوں پر بار بار حملہ کرتا ہے۔ اس لیے 52 ہفتوں بعد بچوں کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو روایتی ایلوپیتھی کی صورت میں بھی وائی پی ایف بہت مؤثر یعنی 73 فیصد تک مفید ثابت ہوئی۔ ایلوپیتھی دوا میں یہ شرح 67 فیصد اورفرضی دوا میں یہ شرح صرف 39 فیصد تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔