- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- کہاں لکھا ہے انتخابی نشان نہ ملنے پر سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑسکتی؟ سپریم کورٹ
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
ججز کی تقرری کے طریقۂ کار کا ترمیمی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظور
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں ججز تقرری کے طریقہ کار کا ترمیمی بل 2022 اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے قائمہ کمیٹی میں آئین کے آرٹیکل 175 اے کی روشنی میں ترمیمی بل پیش کیا، جس میں صرف ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر ترامیم کی گئیں ہیں۔
مجوزہ بل کے مطابق ججز نامزدگی کی کمیٹی ایک خالی نشست پر دو امیدوار نامزد کرے گی، پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کی نامزدگیوں پر نظرثانی کرنے اور فیصلہ کرنے کا اختیار ہوگا، پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
بل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 175 اے میں جوڈیشل کمیشن کو ججز تقرری کا اختیار دیا ہوا تھا، جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد 9 کے بجائے اب 7 ہوگی، ایک جج اور ایک سابق جج کی نمائندگی کو جوڈیشل کمیشن سے ختم کردیا گیا ہے۔
اسی طرح مجوزہ بل میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں ججز کی حالیہ تعداد 5 ہے جو مجوزہ بل میں 4 کردی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں چیف جسٹس، 3 سینئر ججز، بار کونسل کا نمائندہ اور وزیر قانون شامل ہوں گے۔ بل کے مطابق انیشیشن کمیٹی 5 رکنی ہوگی جس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ، دو سینئر ترین ججز، صوبائی ایڈووکیٹ جنرل اور سینئر ممبر بار کونسل شامل ہوں گے۔
بل کے مطابق بار کونسل کے نمائندے سینئر ممبر کی کم از کم پریکٹس 15 سے بڑھا کر 20 سال کردی گئی ہے، انیشیشن کمیٹی 60 روز میں ہائیکورٹ کی خالی آسامی پر نام بجھوانے کی مجاز ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔