- یقین ہے اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ساتھ لائیں گے؛ بابر اعظم
- پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑا اضافہ
- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایئرفورس کے قافلے پر حملہ؛ 1 ہلاک اور 4 زخمی
- پی ٹی آئی کا شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ
- گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے عہدے کا حلف اٹھالیا
- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
سگریٹ نوشی نہ کرنیوالے بھی پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں
لندن: بین الاقوامی سائنس دانوں کی ایک ٹیم کی نئی تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی ان لوگوں کو بھی پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا کر سکتی ہےجنہوں نے کبھی سیگریٹ نوشی نہ کی ہو۔
ٹریفک کا آلودہ دھواں جسم میں بالکل ویسے ہی رسولیاں بناتا ہے جیسی رسولیاں سیگریٹ نوشی کے سبب بنتی ہیں اور تحقیق میں سائنس دانوں نے اس عمل کی نشان دہی کی جو اس بیماری کو بڑھاوا دیتا ہے۔
PM2.5sنامی باریک ذرّات فاسل ایندھن کے جلنے کے سبب خارج ہوتے ہیں۔انسانی بال کے 50ویں حصے سے چھوٹے سائز کے ذرّات پھیپھڑوں کے ذریعے خون میں شامل ہوتے ہیں جو ان کو مزید چپچپا کر دیتا ہے جس کی وجہ سے سوزش ہوتی ہے۔
یہ ذرّات ڈیزل، بریک پیڈز، پہیوں اور سڑک کے غبار میں موجود ہوتے ہیں۔ ان کی بڑھتی مقدار کا تعلق نان-اسمال سیل لنگ کینسر (NSCLC)سے ہے۔
یہ تحقیق انسانوں اور EGFR نامی جِین میں ہونے والے تغیرات کے لیبارٹری تجزیے پر مبنی تھی۔ یہ جین تمام مریضوں کی نصف تعدادمیں پایا گیا جنہوں نے کبھی سیگریٹ نوشی نہیں کی تھی۔
یونیورسٹی کالج لندن سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف پروفیسر چارلس سوینٹن کا کہنا تھا کہ وہ ذرّات جو فاسل ایندھن کے جلنے سے خارج ہوکر موسمیاتی تغیر کو بدتر کرتے ہیں وہی ایک اہم اور ابھی تک نظروں سے اوجھل رہنے والے پھیپڑوں کے خلیوں میں موجود کینسر کا سبب بنے والے نظام کےذریعے براہ راست انسانی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کا کینسر ہونے کے خطرات سیگریٹ نوشی کی نسبت کم ہیں لیکن ہم سانس کے ذریعے کیسے ذرّات اندر لے کر ہیں اس پر ہمارا کوئی اختیار نہیں۔
واضح رہے رواں سال کے ابتداء میں ایک مطالعے میں بتایا گیا تھا کہ فضائی آلودگی کے سبب ہر سال 18 لاکھ اموات ہوتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔