- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا، راشد لطیف
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
- سابق کیوی کرکٹر بھی امریکا کے ورلڈکپ اسکواڈ حصہ بن گئے
- حلف کی بے توقیری
شہروں میں قدرتی ماحول بنا کر موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج سے بچاؤ ممکن ہے
لندن: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدرتی راہداریاں اور جنگلی علاقے بنا کر شہروں کی’ری وائلڈنگ‘ کرتے ہوئے انسانیت کو موسمیاتی تغیر کے بدترین نتائج سے بچایا جاسکتا ہے۔
انٹرنیشنل کنزرویشن چیریٹی زیڈ ایس ایل(زولوجیکل سوسائیٹی آف لندن) کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ حیاتیاتی تنوع کی بحالی جنگلی حیات میں اضافے اورشہروں میں رہنے والوں کےہیٹ ویوز سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
ری وائلڈنگ کسی علاقے میں قدرت اور حیاتیاتی تنوع کی بحالی کا ایک طریقہ ہے جس میں قدرتی ماحول اپنا خیال خود رکھتا ہے اور قدرتی عملوں کی احیاء ہوتی ہے۔
اس عمل میں کم انتظامی امور کی ضرورت ہوگی جبکہ پارکوں، قبرستانوں اور ریل کی پٹریوں کے اطراف موجود کے بنجر زمین اور سابق صنعتی جگہیں قدرتی ماحول کے پنپنے میں استعمال کی جاسکیں گی۔
شہری اپنے گارڈن کا کچھ حصہ ایسے ہی چھوڑ کر مصنوعی لان اور کیڑے کش ادویہ نہ چھڑک کر اس کوشش میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔
تحقیق کی سربراہ مصنفہ اور موسم اور حیاتیاتی تنوع کی ماہر ڈاکٹر نیتھلی پیٹوریلی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں جنگلات میں آتشزدگی، سیلاب اور ہیٹ ویوز لوگوں کے لیے موسمیاتی بحران کا سبب بنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی بحران اور قدرتی ماحول کے ختم ہونے کے درمیان تعلق کو بالآخر پہچان لیا گیا ہے اور ری وائلڈنگ کے خیال کو تیزی سے اپنایا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔