- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- جھوٹی خبروں کیخلاف نیا قانون تیار ہے صحافیوں کو اعتراض ہے تو رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کنٹریکٹ کا جائزہ لینے کیلئے نیا منصوبہ بنالیا
ڈھاکا: بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا جائزہ لینے کیلئے نیا منصوبہ بنالیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی نے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو مانیٹر کرنے اور کنٹریکٹ یافتہ پلئیرز کی ترقی کا جائزہ لینے کیلئے چھ ماہ میں ریویو لینے کی شق متعارف کروا رہا ہے۔
بی سی بی کے چیئرمین نے کرکٹ ویب کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ چھ ماہ میں ریویو لینے کی شق کے حوالے سے بورڈ میٹنگ میں منظوری لی جائے گی، ہم ہر چھ ماہ بعد سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کا جائزہ لیں گے تاکہ پلئیرز سینٹرل کنٹریکٹ کی قدر کریں نہ کہ خلاف ورزی۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ اگر کوئی اس سے کم کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہوا پایا گیا تو ہم کنٹریکٹ کو ختم کر دیں گے یا نہیں لیکن یہ اقدام کرکٹرز کے درمیان مسابقتی ماحول بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے پاکستان میں کتنے عرصے بعد کامیابی سمیٹی؟
دوسری جانب بی سی بی کے چیف سلیکٹر منہاج العابدین نے مزید کہا کہ نظرثانی کی شق متعارف کرانے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ قومی معاہدے کی مدت ایک سال سے کم ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ (ہر چھ ماہ کے بعد جائزہ) اس بات کو یقینی بنائے گا کسی کی بھی ٹیم جگہ مستقل نہیں، پرفارمنس دینا پڑے گی تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر چھ ماہ کے بعد سنٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں تبدیلی کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔