- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
صرف بھوک کا احساس بھی عمر ڈھلنے کے عمل کو سست کرسکتا ہے
مشی گن: ماہرین نے پھل مکھیوں (فروٹ فلائی) پر تجربات سے واضح کیا ہے کہ ضروری نہیں کی غذائی ضروریات کم کر دی جائیں بلکہ بھوک کا احساس جگائے رکھنے سے بھی زندگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک عرصے سے ماہرین کا خیال ہے کہ کم کھانے، فاقے یا وقفہ والے فاقے (انٹرمٹنٹ فاسٹنگ) سے جسم پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کا نتیجہ عمرکی طوالت کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔ لیکن اب ایک تحقیق کہتی ہے کہ صرف بھوک کا احساس ہی بڑھالیا جائے تب بھی یکساں نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
اگرچہ بعض جانوروں جن میں چوہے اور پھل مکھی شامل ہیں، کا کھانا بند کرکے ان کی عمر بڑھائی جاسکتی ہے۔ لیکن اب دوبارہ پھل مکھیوں کو تختہ مشق بنایا گیا ہے اور اب جامعہ کے ماہرِ فعلیات اسکاٹ پلیچر ایک نئی بات کہہ رہے ہیں۔ ان کا تعلق جامعہ مشی گن سے ہے۔
ان کا اصرار ہےکہ اگرچہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ سے کچھ فوائد ملے ہیں لیکن اس کی زیادہ تحقیق صرف جانوروں کے ماڈل پر ہی کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسانی اثرات پر جزووقتی فاقے کے مطالعے کم ہوئے ہیں۔
پھل مکھیاں 75 فیصد انسانی امراض جیسے یکساں جین رکھتی ہیں۔ اسی وجہ سے ماہرین نے ان کی آزمائش کی۔ ماہرین نے ان مکھیوں کی غذا میں ’برانچڈ چین امائنو ایسڈ‘ (بی سی سی اے) کم کیا جو پیٹ بھرنے کا احساس جگاتا ہے۔ اس طرح مکھیاں کھاتی رہیں لیکن بھوک کا احساس کم نہ ہوا۔
اس کیفیت میں ان کے اعصاب، اور جینیاتی عمل کا جائزہ لیا گیا۔ کئی عوامل اور سرگرمیاں ایسی پیدا ہوئیں جو بڑھاپے کو روکتی ہیں۔ اسی طرح ڈی این اے اور خلوی سطح پر بھی مثبت تبدیلیاں نوٹ کی گئیں۔
اگرچہ اس کا مکمل اطلاق انسانوں پر نہیں کیا جاسکتا لیکن اتنا ضرور ہوا ہے کہ بھوک لگنے سے بھی بڑھاپے کو دور کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔