- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
صرف بھوک کا احساس بھی عمر ڈھلنے کے عمل کو سست کرسکتا ہے
مشی گن: ماہرین نے پھل مکھیوں (فروٹ فلائی) پر تجربات سے واضح کیا ہے کہ ضروری نہیں کی غذائی ضروریات کم کر دی جائیں بلکہ بھوک کا احساس جگائے رکھنے سے بھی زندگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک عرصے سے ماہرین کا خیال ہے کہ کم کھانے، فاقے یا وقفہ والے فاقے (انٹرمٹنٹ فاسٹنگ) سے جسم پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کا نتیجہ عمرکی طوالت کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔ لیکن اب ایک تحقیق کہتی ہے کہ صرف بھوک کا احساس ہی بڑھالیا جائے تب بھی یکساں نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
اگرچہ بعض جانوروں جن میں چوہے اور پھل مکھی شامل ہیں، کا کھانا بند کرکے ان کی عمر بڑھائی جاسکتی ہے۔ لیکن اب دوبارہ پھل مکھیوں کو تختہ مشق بنایا گیا ہے اور اب جامعہ کے ماہرِ فعلیات اسکاٹ پلیچر ایک نئی بات کہہ رہے ہیں۔ ان کا تعلق جامعہ مشی گن سے ہے۔
ان کا اصرار ہےکہ اگرچہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ سے کچھ فوائد ملے ہیں لیکن اس کی زیادہ تحقیق صرف جانوروں کے ماڈل پر ہی کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسانی اثرات پر جزووقتی فاقے کے مطالعے کم ہوئے ہیں۔
پھل مکھیاں 75 فیصد انسانی امراض جیسے یکساں جین رکھتی ہیں۔ اسی وجہ سے ماہرین نے ان کی آزمائش کی۔ ماہرین نے ان مکھیوں کی غذا میں ’برانچڈ چین امائنو ایسڈ‘ (بی سی سی اے) کم کیا جو پیٹ بھرنے کا احساس جگاتا ہے۔ اس طرح مکھیاں کھاتی رہیں لیکن بھوک کا احساس کم نہ ہوا۔
اس کیفیت میں ان کے اعصاب، اور جینیاتی عمل کا جائزہ لیا گیا۔ کئی عوامل اور سرگرمیاں ایسی پیدا ہوئیں جو بڑھاپے کو روکتی ہیں۔ اسی طرح ڈی این اے اور خلوی سطح پر بھی مثبت تبدیلیاں نوٹ کی گئیں۔
اگرچہ اس کا مکمل اطلاق انسانوں پر نہیں کیا جاسکتا لیکن اتنا ضرور ہوا ہے کہ بھوک لگنے سے بھی بڑھاپے کو دور کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔