- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے، وزیراعظم
- یا تو پورا سیزن کھیلو ورنہ نہ آؤ! عرفان پٹھان نے کرکٹرز کو ذاتی ملازم سمجھ لیا
- خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخلے پرپابندی عائد
- بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
- پاک بھارت ٹاکرا؛ ڈراپ اِن پچز کیوں؟ ہربھجن نے تنقید کے نشتر چلادئیے
- اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری سے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
- بجلی صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آئی سی سی نے بھارت کو پہلے ہی سیمی فائنل سلاٹ الاٹ کردی
- اسپتال مالک کے اغوا برائے تاوان میں ملوث 3 سابق سرکاری ملازم گرفتار
- عمران خان نیب ترامیم کیس میں وڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیش
- لکی مروت؛ خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے والے محکمہ تعلیم کے اہلکار سمیت 2 گرفتار
- اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست خارج
- جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- جمہوریت ہی دے دو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کی میزبانی کرنے والا اسٹیڈیم تیار
- اینٹوں اور سمنٹ کا ماحول دوست متبادل
موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز، نیشنل کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی تیار
اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلیے نیشنل کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی (این سی ایف ایس) تیار کر لی۔
وزارت منصوبہ بندی کی جاری تفصیلات کے مطابق اس اسٹریٹجی کا مقصد شعبہ جاتی ترجیحات کی نشاندہی کرنا اور موسمیاتی مالیات کی پیمائش کرنا ہے جبکہ یہ پالیسی پیرس معاہدے کے لیے پاکستان کے عزم کا سنگ بنیاد ہے جس میں نجی شعبے کی شمولیت، بین الاقوامی موسمیاتی مالیات اور کاربن مارکیٹوں کا فائدہ اٹھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی آفات؛ فنڈ کے قیام میں پاکستان کا اہم کردار ہے، برطانیہ
پائیدار فنانس بیورو موسمیاتی مالیات میں انقلاب لانے کیلیے قائم کیا گیا جوپبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)کو پائیدار فنانس کی طرف دوبارہ گامزن کرے گا، مالی سال 2023-24 میں 20 فیصد (925 بلین روپے) پی ایس ڈی پی کی نئی اسکیموں کو گرین رکھا گیا ہے۔
عالمی بینک کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق ایک اہم اقدام میں پاکستان کو 2023 اور 2030 کے درمیان نظامی لچک حاصل کرنے کے لیے 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔ یہ سرمایہ کاری آب و ہوا سے پاک پاکستان کی ترقی کی رفتار کو آگے بڑھانے اور اس کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔