- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا امکان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
- کے الیکٹرک کی بجلی کی قیمت میں 19 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست
- بشام میں چینی انجینئرز بس حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
تنقید کرنے والے اس بات کو بھی مد نظر رکھیں کہ ٹیم میں اجمل اور حفیظ موجود نہیں، وقار یونس
نیپیئر: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس کا کہنا ہےکہ میگاایونٹ میں پاکستان کی کارکردگی کو بہتر نہیں کہا جارہا ہے لیکن تنقید کرنے والے اس بات کو بھی مد نظر رکھیں کہ اس وقت ٹیم کے دو اہم کھلاڑی سعید اجمل اور محمد حفیظ موجود نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے خلاف ہمیں کم از کم 150 رنز کے مارجن سے جیتنا تھا کیونکہ ہم اپنا رن ریٹ بہتر بنانا چاہتے تھے لیکن محمد عرفان کی انجری کے باعث ایسا نہ ہوسکا اور یو اے ای کے بلے بازوں نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ محمد عرفان کی انجری سنگین نوعیت کی نہیں، امید ہے وہ آئندہ دو روز میں ٹھیک ہوجائیں گے اور جنوبی افریقا کے خلاف ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ میگاایونٹ میں پاکستان کی کارکردگی کو بہتر نہیں کہا جارہا ہے لیکن تنقید کرنے والے اس بات کو بھی مد نظر رکھیں کہ اس وقت ٹیم کے دو اہم کھلاڑی سعید اجمل اور محمد حفیظ موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ٹورنامنٹ کے مقابلے مزید سخت ہوں گے جس کے لیے ہمیں تیار رہنا چاہئے،زمبابوے اور متحدہ عرب امارات کے خلاف جیت نے کھلاڑیوں کو اعتماد دیا لیکن کھلاڑیوں کے نزدیک میگا ایونٹ میں کسی بڑی ٹیم کے خلاف ہمیں فتح کی ضرورت ہے۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ ہم نے ماضی میں کئی مرتبہ جنوبی افریقا کو شکست دی اور اب بھی دے سکتے ہیں جب کہ اس کے خلاف فتح ہمارے لیے صرف ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی کے لیے اہم نہیں بلکہ اس سے ٹیم کے اعتماد کو بھی تقویت ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔