براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  پير 29 اپريل 2024
نجی کاروباری ادارے حکومت سے محض اپنے کردار کو محدود کرنیکا مطالبہ کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

نجی کاروباری ادارے حکومت سے محض اپنے کردار کو محدود کرنیکا مطالبہ کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ملکی تعمیر و ترقی اور خوشحالی میں نمایاں کردار ہوتا ہے۔

23 اپریل کو ملکی اخبارات نے رپورٹ کیا کہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے، مارچ میں 51.7 فیصد اضافے کے ساتھ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 258 ملین رہی جو کہ گزشہ سال کے اسی مہینے کے دوران 170 ملین رہی تھی، تاہم رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران مجموعی طور پر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 10 فیصد کمی کے ساتھ 1.09 ارب ڈالر رہی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اونچ نیچ چلتی رہتی ہے اور یہ ایک واضح اور سیدھے پیٹرن پر نہیں چلتی، یہ ملکی معیشت کا علاج نہیں ہے، سرمایہ کاروں کے رجحان بدلتے رہتے ہیں، وہ کسی بھی وقت ایک ملک پر دوسرے کو ترجیح دینا شروع کرسکتے ہیں، اس لیے یہ مسائل کا پائیدار حل نہیں ہے، بلکہ اس سے کنفیوژن پیدا ہوتی ہے، یہ طویل عرصے تک فائدہ نہیں دیتی۔

درحقیقت یہ معیشت کی ترقی میں مدد بھی نہیں کرتی، مسائل سے نکلنے کا راستہ یہ ہے کہ حکومت دوسرے ممالک یا ان کے اداروں یا ان کی کمپنیوں کے پیچھے نہ بھاگے بلکہ لوگوں کو کام کرنے دے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔