- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
کمپیوٹر کے درجہ حرارت میں تبدیلی سے ڈیٹا چرانے والی ٹیکنالوجی!!
تل ابیب: دفاعی اداروں، بینکوں اور دیگر حساس تنصیبات کے کمپیوٹروں کو ہیکروں کے حملوں سے بچانے کے لیے انھیں انٹرنیٹ سے علیحدہ رکھا جاتا ہے لیکن اسرائیلی ماہرین نے ایک ایسا طریقہ دریافت کرلیا ہے جو الگ تھلگ پڑے کمپیوٹروں کی ہیکنگ کے لیے بھی استعمال ہوسکتا ہے۔
بین گورین یونیورسٹی کے سائبر سکیورٹی ریسرچ سینٹر میں کام کرنے والے سائنسدانوں مورڈے چائی گوری اور پروفیسر یوول ایلوویسی کی دریافت کردہ ٹیکنالوجی کمپیوٹروں سے خارج ہونے والی حرارت کی مدد سے ان تک رسائی حاصل کرسکتی ہے اور قبمتی ڈیٹا چرا سکتی ہے۔ BitWhisper نامی پروجیکٹ کے تحت کی گئی دریافت کمپیوٹرز میں استعمال ہونے والے ہیٹ سینسر کو استعمال کرتی ہے جو دراصل کمپیوٹر میں درجہ حرارت کی تبدیلیوں کو نوٹ کرتے ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی کمپیوٹر کے انٹرنیٹ پر نہ ہونے کے باوجود اس میں سے خارج ہونے والی حرارت کی مدد سے اس کا ڈیٹا چرایا جاسکتا ہے۔ اس انکشاف کے بعد دنیا کے محفوظ ترین کمپیوٹروں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور بڑے بڑے اداروں اور کمپنیوں نے ہیکنگ کی اس خطرناک قسم سے بچائو کے لیے غوروفکر شروع کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔