- خیبرپختونخوا اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے فنانس بل کی منظوری دے دی
- اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی سماعت پیر کو ہوگی
- والی بال سیریز؛ پاکستان نے آسٹریلیا کو وائٹ واش کردیا
- خیبرپختونخوا: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ وفاقی واجبات سے مشروط
- بیرون ملک عادل راجہ کے زیر استعمال پاکستان ایکس سروس مین کے اکاؤنٹس بلاک
- ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم، ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل
- پاکستان اور انگلینڈ کا چوتھا ٹی ٹوئنٹی بھی بارش سے متاثر ہونے کا امکان
- امید ہے دیگر ملک بھی آزاد فلسطینی ریاست کیلیے کاوشیں کریں گے، وزیراعظم
- موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اربن فاریسٹری کو فروغ دینا ہوگا، ماہرین
- سڑک پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، صوبائی وزیر شرجیل میمن
- این ڈی ایم اے نے سندھ اور پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کردیا
- خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس کو دیے گئے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ
- کے ایم سی نے ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر لیبارٹری کا آغاز کردیا
- بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی پر قاتلانہ حملے کی کوشش ناکام
- عمران خان کے ٹوئٹر پر مجیب الرحمان کی ویڈیو، ایف آئی اے کا انکوائری کا فیصلہ
- سندھ میں صارفین کو 100 یونٹ تک مفت بجلی دینے کا پلان تیار
- گندم درآمد اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پرغیرمتعلقہ افسر کو معطل کیے جانے کا انکشاف
- 90 سالہ امریکی شہری دنیا کے معمر ترین ٹرک ڈرائیور بن گیا
- خون میں پلاسٹک کے باریک ذرات قلبی امراض کے لیے خطرہ قرار
پاکستانی خوش رہنے میں بھارتیوں سے آگے ہیں،ورلڈ ہیپنیس رپورٹ
نیو یارک: ایک رپورٹ کے مطابق سوئزرلینڈ کے افراد اس کرہ ارض کے سب سے زیادہ خوش رہنے والے افراد ہیں جب کہ اس فہرست میں پاکستان کانمبر 81 واں جب کہ پڑوسی ملک بھارت کو 117 واں نمبر دیا گیا اگر یوں کہا جائے کہ پاکستانی قوم غم کو حوصلے سے سہنے اور خوشی سے جینے کا فن جانتی ہے تو غلط نہ ہوگا۔
اقوام متحدہ کی جاری ورلڈ ہیپینس رپورٹ 2015 کے مطابق دنیا کے 10 سرفہرست ممالک میں سوئٹزر لینڈ کے لوگ غموں سے آزاد اور اس کرہ ارض کے خوش ترین افراد ہیں جب کہ اس کے بعد آئس لینڈ، ڈنمارک، ناروے، کینیڈا، فن لینڈ، ہالینڈ، سوئیڈن، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا نمبرآتا ہے۔ کس ملک کے لوگ کتے خوش ہیں اس کے لیے اس ملک کی تعلیمی معیار، پر کیپٹل انکم، جی ڈی پی، صحت مند زندگی، مختلف معاملات پر چیزوں کے انتخاب میں تبدیلی اور کرپشن سے پاک معاشرہ جیسی خصوصیات کو سامنے رکھا گیا ہے۔
رپورٹ تیارکرنے والے ماہراور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری ساشس کا کہنا تھا سرفہرست ممالک میں زیادہ تر وہی ممالک ہیں جو گزشتہ سال تھے صرف ان کی پوزیشن میں فرق آیا ہے جب کہ ان ممالک کی سر فہرست آنے کی سب سے بڑی وجہ مضبوط سماجی نظام اور ایماندار اور محتسب حکومتوں کا قیام ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ دنیا کے طاقتور ترین ممالک کے افراد اپنی حکومتوں اور سماجی نظام سے خوش نہیں ہیں اور اسی لیے امریکا جیسا ملک 15 ویں، برطانیہ 21ویں،جرمنی 26 ویں اور فرانس 29 ویں نمبر پر ہے۔
جیفری ساشس کا کہنا ہے کہ جو ممالک دنیا کے کم ترین خوشیوں کے مالک اور گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں ہیں ان میں افغانستان ، شام ،ٹوگو، برونڈی، روانڈا، برکینو فیسو، آئیوری کوسٹ اور دیگر افریقی ممالک شامل ہیں جہاں غربت اور افلاس نے گزشتہ کئی دہائیوں سے ڈیرے جما رکھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ کو دنیا کے تمام ممالک میں تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کا ہر ملک بہت گہرائی سے مطالعہ کرتا ہے اور اس سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ ہر ملک نے اپنی ترقی کے طے شدہ مقاصد کو کہاں تک حاصل کیا ہے۔ ساشس کا مزید کہنا تھا کہ کسی ملک میں خوشی کے گراف کےلیے دولت کے ساتھ ساتھ ایمانداری، اعتماد، انصاف اور بہتر صحت کو بھی سامنے رکھا جاتا ہے۔
اس 158 ممالک کی ریکنگ میں اگر چہ پاکستان کا نمبر 81 واں ہے جب کہ ایشیا کی ابھرتی ہوئی معاشی قوت کا دعویٰ کرنے والا بھارت 117 ویں نمبر پر ہے جہاں اب بھی لوگ غربت اور معاشی ناہمواریوں کا شکار ہیں لیکن حیرت انگیز طورپرچین بھی ہم سے پیچھے یعنی 84 ویں نمبرپر جب کہ فہرست میں بنگلا دیش 109 اور سری لنکا 132 ویں نمبر پر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔