- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
’’امریکا کا صدارتی انتخاب ہمیشہ نومبر کے پہلے منگل کو کیوں؟‘‘
واشنگٹن: امریکا کے صدارتی انتخاب کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق ہیں جنھیں جان کر آپ چونک جائینگے جیسا کہ انتخابات ہمیشہ منگل کو ہی کیوں ہوتے ہیں؟۔
امریکا میں ووٹنگ کی شرح بہت کم ہے اور ووٹ نہ ڈالنے والے افراد میں سے 25فیصد کے مطابق ان کے پاس ووٹ ڈالنے کا وقت ہی نہیں ہوتا، تاہم اسکے باوجود صدارتی انتخاب کو اختتامِ ہفتہ پر منعقد کروانے کی تمام کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کا صدارتی انتخاب ہمیشہ نومبر کے پہلے منگل کو منعقد ہوتا ہے اور اس رسم کا آغاز 1845میں ہوا تھا، اسوقت زیادہ تر لوگوں کا پیشہ کاشتکاری تھا اور وہ صرف منگل کو فارغ ہوتے تھے۔ امریکا میں دھوپ کا چشمہ پہنے سیاستدان کی تصویر کھینچنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ وہاں لوگ اپنے رہنماؤں سے نظر ملا کر بات کرنا چاہتے ہیں، کیا آپ نے کبھی اوباما یا بش کو کالے چشمے میں دیکھا ہے؟
امریکی ریاست نیوادا میں ووٹرز کے پاس دونوں امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کا بھی اختیار موجود ہے۔ امریکی تاریخ میں چار صدور اپنے مدِمقابل امیدوار سے کم ووٹ حاصل کرنے کے باوجود ’’الیکٹورل ووٹ‘‘ کی بنیاد پر صدر بنے ہیں، جو امیدوار 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرے وہ صدر بن جاتا ہے۔ الیکٹورل ووٹ برابر ہونے پر صدر کا انتخاب امریکا کا ایوان نمائندگان کرتا ہے۔ نارتھ ڈکوٹا واحد ریاست ہے جہاں ووٹ ڈالنے کیلیے رجسٹریشن نہیں کروانی پڑتی بلکہ اٹھارہ سالہ امریکی شہری ہونا شرط ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔