- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
ہالی ووڈ، بالی ووڈ اور اب نائیجیریا میں نالی ووڈ ابھر رہی ہے
آسابا / نائیجیریا: ہالی ووڈ اور بولی ووڈ کے بعد اب نائیجیریا میں ایک اور فلم انڈسٹری ابھر رہی ہے جسے نالی ووڈ کا نام دیا گیا ہے۔
یہاں ایک سال میں اڑھائی ہزار فلمیں بنائی جارہی ہیں جس نے اسے بولی ووڈ کے بعد دوسرا سب سے بڑا فلم پروڈیوسر بنا دیا ہے۔ اس انڈسٹری میں فارمنگ کے بعد سب سے زیادہ یعنی 10 لاکھ افراد کام کرتے ہیں اور یہ اپنے ملک کی معیشت کو سالانہ 8 کروڑ ڈالر فراہم کر رہی ہے۔
نائیجیریا کی فلموں نے کم از کم ٹیلی ویژن پر پورے افریقہ میں امریکی بھارتی اور چینی فلموں کی جگہ لے لی ہے۔ جیسا کہ یہاں کے ایک ممتاز فلمساز جے یوگیزو نے کہا کہ یہاں ہم بلاوجہ وقت ضایع نہیں کرتے۔ ہماری فلموں کی مقبولیت کی وجہ ان کی ٹیکنیکل ڈیپتھ نہیں بلکہ کہانیاں ہیں۔ ہم دنیا بھر کو افریقی کہانیاں سناتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔