- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعہ سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
فیس بک اکاؤنٹس سمیت فون ہیک کرنے والا بھارتی ہیکر پکڑا گیا
اڑیسہ: بھارتی ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کرکے 60 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع بالاسور سے تعلق رکھنا والا ماہر ہیکر ہمالیہ مہانتی آئی ٹی کا طالب علم ہے، ابھی وہ درست انگریزی بھی نہیں جانتا لیکن اپنے پرانے فون سے اس نے ایک انجینئرنگ کمپنی کی ٹول فری سروس کو ہیک کر لیا، ہیک کرنے کے بعد وہ اس سروس سے کئی دن مفت کالیں کرتا رہا جس کا کمپنی کو 60 لاکھ خیمازہ بھگتنا پڑا۔
پولیس کے مطابق مہانتی نے اپنے پرانے اسمارٹ فون سے ہیکنگ کے حوالے سے ایک ویب سائٹ بھی بنا رکھی ہے جس میں وہ ہیکنگ سیکھنے کے خواہش مند افراد کو تکنیکی معلومات فراہم کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے درست انگریزی بھی نہیں آتی اس لیے وہ ترجمہ کرنے والے سافٹ ویئر کا استعمال کرتا ہے۔
ہیکنگ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وہ انٹرنیٹ پر موجود ویب سائٹس اور فورمز کو بھی ترجمہ کر کے پڑھتا ہے۔ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر مہانتی وائی فائی راؤٹرز کو بھی ہیک کر سکتا ہے۔ اب تک وہ کئی فیس بک اور ای میل اکاؤنٹ بھی ہیک کر چکا ہے بلکہ اکثر وہ کال کرنے والوں کو جواباً ٹروجن بھیج کر ان کا فون بھی ہیک کر لیتا ہے اور پھر وہ کہاں آتے جاتے ہیں ان کی ساری سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے۔
مہانتی کی ہیکنگ کا راز اس وقت کھلا جب ایک الیکٹریکلز اینڈ انجینیئرنگ کمپنی نے پولیس کو شکایت کی کہ کسی نے ان کے ای پی اے بی ایکس کا کوڈ ہیک کر لیا ہے اور وہ ان کے ٹول فری نمبر سے بے شمار کالز کر رہا ہے جس کے نتیجے میں کمپنی کو بھاری بھرکم بل دینے پڑ رہے ہیں۔ اس شکایت کے نتیجے میں سائبرکرائم پولیس نے تحقیق کرتے ہوئے مہانتی کا سراغ لگا لیا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمالیہ مہانتی آج تک اپنے ضلع بالاسور سے باہر بھی نہیں گیا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہ صرف تفریح کی خاطر کرتا ہے آج تک اس نے ہیکنگ کے ذریعے مالی فائدہ اٹھانے کا نہیں سوچا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔