- پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعے سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
انسانی دماغ کے گوشوں میں مزید 100 نئے حصے دریافت
میساچیوسیٹس: ماہرین نے دماغ کو نئے سرے سے جاننے کے لیے شروع کئے جانے والے ایک نئے پروجیکٹ کے تحت دماغ کے درجنوں ان دیکھے نئے گوشے دریافت کئے ہیں جن سے سرجری اور خود دماغ کو سمجھنے میں غیرمعمولی مدد ملے گی۔
اس پروجیکٹ کا نام ’ہیومن کنیکٹوم پروجیکٹ‘رکھا گیا ہے جس کا مقصد انسانی دماغ میں خلیات کے باہمی روابط اور سگنلوں کو سمجھا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 100 ایسے گوشے دریافت ہوئے ہیں جن سے سائنس نا واقف تھی۔ ماہرین کے مطابق اس سے سرجن حضرات کو آپریشن میں مدد ملے گی اور سائنسدانوں کو دماغی طور پر صحت مند اور بیمار افراد کے دماغ کو سمجھنے اور علاج میں مدد ملے گی جن میں آٹزم، ڈیمنشیا اور شیزوفرینیا وغیرہ شامل ہیں۔
دماغی کی بیرونی پرت سیربرل کارٹیکس میں ماہرین نے 97 نئے علاقے دریافت کئے ہیں۔ یہاں ’علاقے‘ سے مراد دماغ میں کوئی خاص کام کرنے والے عضو کا کوئی حصہ ہوسکتا ہے۔ اس طرح انسان کا دماغی کارٹیکس خود ہماری سوچ سے بھی ذیادہ پیچیدہ ہوتا ہے۔
اس نقشے کو انسانی دماغ کے قشر (کارٹیکس) کا ایک تفصیلی نقشہ کہا جاسکتا ہے۔ ایک صدی قبل ماہرین نے خیال ظاہر کیا تھا کہ انسانی دماغ کے قشر میں 150 سے 200 علاقے ہوسکتےہیں جو اس تحقیق کے بعد اب 180 تک پہنچ چکی ہے۔
تحقیق کے لیے ماہرین نے 210 صحت مند افراد کے دماغ کے دماغی اسکین لیے، اس میں ہر شخص کا دماغی قشر کی موٹائی نوٹ کی گئی اور اس کے بعد سادہ کام مثلاً کہانی سننے کے دوران دوبارہ دماغی اسکین لیے گئے، اس کے بعد دماغ کے مزید حصے آشکار ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔