- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
انسانی دماغ کے گوشوں میں مزید 100 نئے حصے دریافت
میساچیوسیٹس: ماہرین نے دماغ کو نئے سرے سے جاننے کے لیے شروع کئے جانے والے ایک نئے پروجیکٹ کے تحت دماغ کے درجنوں ان دیکھے نئے گوشے دریافت کئے ہیں جن سے سرجری اور خود دماغ کو سمجھنے میں غیرمعمولی مدد ملے گی۔
اس پروجیکٹ کا نام ’ہیومن کنیکٹوم پروجیکٹ‘رکھا گیا ہے جس کا مقصد انسانی دماغ میں خلیات کے باہمی روابط اور سگنلوں کو سمجھا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 100 ایسے گوشے دریافت ہوئے ہیں جن سے سائنس نا واقف تھی۔ ماہرین کے مطابق اس سے سرجن حضرات کو آپریشن میں مدد ملے گی اور سائنسدانوں کو دماغی طور پر صحت مند اور بیمار افراد کے دماغ کو سمجھنے اور علاج میں مدد ملے گی جن میں آٹزم، ڈیمنشیا اور شیزوفرینیا وغیرہ شامل ہیں۔
دماغی کی بیرونی پرت سیربرل کارٹیکس میں ماہرین نے 97 نئے علاقے دریافت کئے ہیں۔ یہاں ’علاقے‘ سے مراد دماغ میں کوئی خاص کام کرنے والے عضو کا کوئی حصہ ہوسکتا ہے۔ اس طرح انسان کا دماغی کارٹیکس خود ہماری سوچ سے بھی ذیادہ پیچیدہ ہوتا ہے۔
اس نقشے کو انسانی دماغ کے قشر (کارٹیکس) کا ایک تفصیلی نقشہ کہا جاسکتا ہے۔ ایک صدی قبل ماہرین نے خیال ظاہر کیا تھا کہ انسانی دماغ کے قشر میں 150 سے 200 علاقے ہوسکتےہیں جو اس تحقیق کے بعد اب 180 تک پہنچ چکی ہے۔
تحقیق کے لیے ماہرین نے 210 صحت مند افراد کے دماغ کے دماغی اسکین لیے، اس میں ہر شخص کا دماغی قشر کی موٹائی نوٹ کی گئی اور اس کے بعد سادہ کام مثلاً کہانی سننے کے دوران دوبارہ دماغی اسکین لیے گئے، اس کے بعد دماغ کے مزید حصے آشکار ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔