- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
لیبیا میں فوجی ایئربیس پر حملہ؛ اہلکاروں سمیت 141 افراد ہلاک
طرابلس: لیبیا کے جنوب میں واقع فیلڈ مارشل خلیفہ ہفتار کی فوجی ایئربیس پر حملے کے نتیجے میں اہلکاروں سمیت 141 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کی وفادار تھرڈ فورس ملیشیا نے فیلڈ مارشل خلیفہ ہفتار کی خودساختہ لیبین نیشنل آرمی کی براک الشتی ایئربیس پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 141 افراد ہلاک ہوگئے جس میں فوجیوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ خلیفہ ہفتار کے ترجمان احمد المسماری کا کہنا ہے کہ ایئربیس پر حملہ اس وقت ہوا جب فوجی ملٹری پریڈ سے واپس آرہے تھے اور وہ غیرمسلح تھے جب کہ مرنے والوں میں عام شہریوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے جو ایئربیس کے قریب مختلف ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کا کہنا ہے کہ حملے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن بنانے کے احکامات جاری کئے جاچکے ہیں جب کہ حملے کے اصل ذمہ داروں کا تعین ہونے تک وزیردفاع المہدہ البرکاتی اور تھرڈ فورس ملیشیا کے سربراہ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ادھر وزیردفاع اور تھرڈ فورس کے سربراہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فیلڈ مارشل خلیفہ ہفتار کی وفادار فوج کی ایئربیس پر حملے کے احکامات نہیں دیئے۔
لیبیا کے لئے اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن کوبلر نے حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے جس پر شدید صدمہ ہے جب کہ برطانوی سفیر پیٹر میلٹ نے بھی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ براک الشتی ایئربیس پر حملہ انسانیت کا قتل ہے جس کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں ضرور لانا چاہیئے۔
واضح رہے کہ فیلڈ مارشل ہفتار اور متحدہ حکومت کے درمیان 2 مئی کو دبئی میں ایک دوسرے پر حملے نہ کرنے کا معاہدہ طے پایا تھا جب کہ حالیہ حملے کے بعد فیلڈ مارشل ہفتار کے حامی مشرقی پارلیمنٹ کے اسپیکر اگولیا صالح نے تھرڈ فورس کو حملے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دبئی میں ہونے والے معاہدے کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔