- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
- کراچی؛ جھگڑے میں فائرنگ سے 3 بچوں کا باپ ہلاک، والد اور دوست زخمی
- بشریٰ بی بی کا جیل میں تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پی ایس ایل9؛ منافع اور نقصانات کی ابتدائی تفصیل منظر عام پر آگئی
- 9 مئی ممکنہ احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر پولیس کے چھاپے
- لاہور ائرپورٹ لاونج میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی، حج پرواز متاثر
- بھارتی مسلمان گورنر کا رام مندر میں ہندو دیوتا کو سجدہ، ویڈیو وائرل
- آئی پی ایل؛ لکھنؤ سپر جائنٹس کے اونر اپنی ہی فرنچائز کے کپتان پر برہم، ویڈیو وائرل
- گوادر؛ حجام کی دکان پر کام کرنے والے پنجاب سے آئے 7 افراد فائرنگ سے قتل
- ٹیکنالوجی کا استعمال: نئی دنیا کا سفر
- ویزہ میں تاخیر؛ عامر کی آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں شرکت مشکوک
- ایپل نے نیا آئی پیڈ پرو متعارف کرا دیا
- امریکا کی سڑکوں پر رکشے کی ویڈیو وائرل
سریلا میوزک کسی بھی فلم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، حیا سہگل
لاہور: اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کا تاریخی جائزہ لیا جائے توپتہ چلتا ہے کہ ان تمام شعبوں کوہمیشہ ہی لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
حیا سہگل نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ فنون لطیفہ واحد شعبہ تھا جس میں موسیقی، رقص، شاعری اورکہانی کے ذریعے باصلاحیت فنکار عام لوگوں تک وہ پیغام آسانی سے پہنچا دیتے تھے جس سے ان کی زندگی کی بہت سی مشکلات دورہوجاتیں۔ ایسے موضوعات کا انتخاب کیا جاتا تھا جن کودیکھتے ہوئے جہاں لوگ محظوظ ہوتے تھے تووہیں اپنی غلطیوں کوسدھارنے کا سبق بھی سیکھ لیتے۔ اس لیے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ فنون لطیفہ کے تمام شعبے درسگاہ کی حیثیت رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں سے وابستہ لوگ علم وادب اور فن سے خوب آشنا تھے۔ یہی وجہ ہے کہ مذہبی اورموسمی تہواروں پرجب بھی کسی مقام پر میلہ لگتا تولوگوں کی کثیر تعداد فنون لطیفہ کے مختلف شعبوںسے خوب لطف اندوزہوتی۔
اداکارہ نے کہا کہ جب برصغیرمیں جدید ٹیکنالوجی کی آمد ہوئی تو یہاں فلم، تھیٹرا ورریڈیو کے ذریعے فنون لطیفہ کے فروغ کا سلسلہ پروان چڑھنے لگا۔ لوگوںکی توجہ بڑھنے لگی تومغرب کی ایک اور ایجاد ٹی وی سیٹ کی شکل میں گھروں تک پہنچ گئی۔ لوگوںکو تفریح کے لیے باہرجانے کے بجائے گھرمیں ہی ڈرامے، پروگرام دیکھنے کا موقع ملنے لگا لیکن اس کے باوجود فلم اورسینما گھروںکی اہمیت میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوئی۔
حیا نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے ٹیکنیشنز کی مدد سے بالی وڈ فلموں کے معیارمیں حیرت انگیز تبدیلی آنے لگی، لیکن اس کے ساتھ ساتھ فحاشی، عریانیت نے بھارت کے اُس کلچر کی دھجیاں بھی بکھیر دیں جس کا اکثر حوالہ بھارت والے فلموں، ڈراموں اورٹی وی پروگراموں میں دیتے رہتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ بلاشبہ بھارتی فلموں کا میوزک کسی بھی فلم کی کامیابی میں اہم کردارادا کرتا ہے لیکن اب گزشتہ چند برسوں سے بھارتی فلم میکرزاورمیوزک ڈائریکٹرآئٹم سانگ پرزیادہ توجہ دے رہے ہیں جس کا مقصد معاشرے میں سدھار لانا یا لوگوں کو تفریح فراہم کرنا نہیں، بلکہ صرف اور صرف پیسہ کمانا ہے مگروہ یہ بات بھول چکے ہیں کہ اس سے معاشرے میں کبھی سدھار نہیں آسکتا ابھی بھی وقت ہے اور اس کو سدھارا جائے، وگرنہ نتائج بہت خراب ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔