- حکومت سندھ افسران کیلیے نئی اور مہنگی گاڑیاں خریدے گی
- فنش لائبریری کو 84 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- ہڈی کے کینسر کے لیے نیا علاج دریافت
- دفاتر کی عمارتیں گاڑیوں سے زیادہ آلودگی پھیلا رہی ہیں، تحقیق
- امریکی ویزا پھر مسترد ہونے پرلامی چینی ورلڈکپ سے باہر ہو گئے
- محمد رضوان اور بابر اعظم کی اوپننگ جوڑی پھر بحال ہو گئی
- آئی ایم ایف حفظات کے باوجود پیداواری شعبوں کو ٹیکس مراعات کا امکان
- اسٹیل انڈسٹری مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوشش ضروری ہے، وزیر خزانہ
- آئندہ بجٹ میں 1500 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز
- پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بھاشا ڈیم کیلیے قرض کے حصول میں رکاوٹ
- قرب الہی کے لیے قربانی
- آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔ !
- یورپی ملک سلووینیا نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
- سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مجرم قرار، سزا سنا دی گئی
- پی ٹی آئی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ہونا شروع ہوگئے، فیصل واوڈا
- چوتھا ٹی20؛ انگلینڈ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز 0-2 سے جیت لی
- کراچی: بجلی کی عدم فراہمی پر لیاری اور شاہ فیصل کالونی میں احتجاج
- بابراعظم نے ٹی20 انٹرنیشنل میں 4 ہزار رنز بنانے کا اعزاز حاصل کرلیا
- اداروں کی ساکھ متاثر کرنے والی خبروں کا سدباب کرینگے، چیئرمین پی سی پی
- ججوں پر نامناسب ریمارکس؛ وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
گوادر؛ حجام کی دکان پر کام کرنے والے پنجاب سے آئے 7 افراد فائرنگ سے قتل
کوئٹہ: مسلح افراد نے گوادر میں رہائشی کوارٹر پر حملہ کردیا اور فائرنگ کرکے 7 افراد کو قتل کردیا۔ جاں بحق ہونے والے تمام افراد پنجاب سے آئے ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے سربندر کے علاقے میں فش ہاربر جیٹی کے قریب رہائشی کوارٹر پر حملہ کیا اور فائرنگ سے کوارٹر میں سوئے ہوئے 7 افراد کو قتل کردیا۔ واقعے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے۔
اطلاع ملنے کے بعد لاشوں اور زخمی کو گوادر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق و زخمی افراد کا تعلق پنجاب کے ضلع خانیوال سے بتایا جاتا ہے، جو سربندر میں حجام کی دکان میں کام کرتے تھے۔ فائرنگ کا واقعہ تقریباً رات 3 بجے کے قریب سربندن میں پیش آیا۔
واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے سربندن کو گھیرے میں لے کر نامعلوم ملزمان کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔ پولیس کے مطابق مارنے جانے والے افراد کی شناخت ساجد ،اسد عنصر، شان، مکرب ،عدنان ،حسیب کے ناموں سے ہوئی ہے جب کہ زخمی شخص کا نام ارسلان ہے۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے گوادر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ مزدوروں کا قتل کھلی دہشت گردی ہے۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا پیچھا کریں گے اور ان کے خلاف جس قسم کی فورس استعمال کرنا پڑی کریں گے، مگر ریاستی رٹ ہر صورت برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے گوادر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے۔ نہتے معصوم مزدوروں کا قتل بزدلانہ اقدام ہے۔ واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی فیملیز سے رابطہ کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔