- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
شمالی کوریا تنازع، عسکری کارروائی ہولناک ثابت ہو سکتی ہے، اقوام متحدہ
بیجنگ / واشنگٹن / نیویارک: ایک اعلیٰ امریکی کمانڈر نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے حوالے سے جاری تنازع کے حل کیلیے عسکری کارروائی ہولناک ثابت ہو سکتی ہے تاہم شمالی کوریا کا جوہری ہتھیار تیار کرنا بھی امریکا کے لیے نا قابل قبول ہو گا۔
جرمن خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات یو ایس جوائنٹ چیف آف اسٹاف میرین کور کے جنرل جوزف ڈنفورڈ نے چینی دارالحکومت بیجنگ میں میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے سوال کے جواب میں کہی۔
دوسری جانب امریکی مشیر اسٹیوو بینن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیں عسکری کارروائی کیلیے تیار رہنے کا کہا ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہیتھرنارٹ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کو جوہری صلاحیت کے خاتمے کی جانب ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان نے گزشتہ روز واشنگٹن میں پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا شمالی کوریا سے بات چیت کا خواہشمند ضرور ہے مگر اس کا انحصار کِم جونگ اْن پر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ فوری طور پر بات چیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو امریکی جزیرے گوام کو میزائل سے نشانہ بنانے کا منصوبہ ترک کرنا ہوگا۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان موجود کشیدگی اتنی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے کہ جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی،فوجی مداخلت کے نتائج کیا ہوں گے اس بارے میں سوچنا ہی نہایت خوفناک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔