- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
صدر حامد کرزئی نے امریکی اسپیشل فورسز کو صوبہ وردک سے نکل جانے کا حکم دیدیا
کابل: افغان صدر حامد کرزئی نے امریکی اسپیشل فورسز کو 2 ہفتے میں وردک صوبے سے نکلنے کا حکم دے دیا۔
کابل میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں صدر حامد کرزئی نے وزارت دفاع کو حکم دیا کہ امریکی اسپیشل فورسز کو آئندہ 2 ہفتے کے اندر اندر وردک صوبے سے نکال دیا جائے۔ صدر کے ترجمان اجمل فیضی کے مطابق افغان صدر نے کہا ہے کہ امریکی اسپیشل فورسز اور ان کے قائم کردہ غیر قانونی اسلحہ بردار گروپس صوبے کے اندر بد امنی اور انتشار پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے مقامی افراد میں خوف و ہراس بھی پایا جاتاہے۔
امریکی فورسز کے ترجمان نے صدر کرزئی کے بیان سے متعلق کہا کہ ہم ان الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے جب تک ہماری سینئر افغان حکام سے بات نہیں ہو جاتی تب تک ہم اس بارے ميں کوئی بھی بیان نہیں دے سکتے۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل ہی صدر کرزئی نے افغان سیکیورٹی فورسز پر پابندی لگائی تھی کہ وہ رہائشی علاقوں میں کارروائیوں کے دوران فضائی طاقت کی مدد نہیں مانگ سکتے۔ صوبہ کنٹر میں دس شہریوں کی ہلاکت کے بعد صدر کرزئی نے یہ پابندی عائد کی تھی اور اس وقت کہا تھا ’ہماری فورسز غیر ملکیوں سے فضائی مدد مانگتی ہیں اور ان فضائی حملوں میں ہمارے ہی بچے مارے جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔