- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
نور پامیری
موہنجوڈرو کبھی ایسا بھی ہوا کرتا تھا۔۔۔
مجھے کسی چیز کی ضرورت نہیں، میں تمہیں موہن جو ڈرو ایک بار پھر دکھانا چاہتا ہوں۔ اس لئے تمہیں لے جارہا ہوں، اس نے کہا
انسانی حقوق خطرے میں؟
اگر آپ کی معلومات ایک نجی کاروباری ادارے کے پاس ہوں تو کیا گارنٹی ہے کہ آپ کے حقوق محفوظ رہیں گے؟
امریکا بہادر کی بزدلی!
اسپتال میں جنگجو تھے تو کیا پوری عمارت کو متعدد مریضوں سمیت نیست ونابود کردینا ٹھیک عمل ہے؟
اے مسیحاؤ، کیوں قاتل بنتے ہو؟
احتجاج سے آپ کے مسائل تو حل ہوں یا نہ ہوں لیکن آپ کے مقدس پیشے کی بدنامی ضرور ہو رہی ہے۔
پاکستان میں ’صحت‘ کی ’صحت’ بھی انتہائی نازک
لاکھوں بچے ہر سال مختلف امراض کی وجہ سے پانچویں سالگرہ منانے سے پہلے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
انسانیت ہتھیار ڈالے بیٹھی ہے
مجھے اس بچی کی تصویر میں اپنا بیٹا نظر آیا، اور میرے ضبط کے سارے بندھن ٹوٹ گئے۔
روایتوں کے شکنجے میں قید معاشرے
مردوں کی سخت نظروں اور روایات کی وجہ سے نشانہ بننے سے بچنے کے لئے میں نے مرد کا بہروپ لینے کا فیصلہ کر لیا۔
ایسی جیت کی آخر کیا ضرورت ہے؟
ایسی خوشی اور اس کے بیہودہ اظہار پر،جو دوسروں کی زندگی اُجاڑنے کا سبب بن جائے، صدق دل سے تین حروف کیوں نہ بھیجے جائیں؟
کیا ہم بھی بھارت بنتے جارہے ہیں؟
ہمارے ملک کے دیہات ، قصبوں اور شہروں میں گلیاں اور محلے کیچڑ اور غلاضت میں لتھڑے جارہے ہیں۔
اے افغان بھائیو، بس اب لوٹ جاؤ!
افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے رضاکارانہ طور پر اپنے ملک جا کر اس کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینا چاہیے۔