- کرکٹ آسٹریلیا کا احسن اقدام، پاکستانی شائقین کیلئے فین زون بنانے کا اعلان
- شاعر احمد فرہاد لاپتا کیس؛ سیکرٹری دفاع کو ایجنسیوں سے رپورٹس لیکر جمع کروانے کا حکم
- فیصل واوڈا ازخود نوٹس کیس؛ ادارے کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
- علحیدگی کی صورت میں دولت کیسے بچاؤں! رونالڈو کا قانونی قدم
- حکومت کی نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے پر حکمِ امتناع خارج کرنے کی درخواست
- جنوبی وزیرستان میں گرلز اسکول بم سے اڑا دیا گیا
- عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت بند کروائے، سعودی عرب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وارم اَپ میچز کا شیڈول جاری
- 2000 سے زائد جگسا پزل اکٹھا کرنے کا ریکارڈ
- کیریبیئنز آج بھی سوئنگ کے سلطان ’وسیم اکرم‘ کے سحر میں مبتلا
- سبزی خوروں کی غذاؤں اور بہتر صحت کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گوگل کا اینڈرائیڈ صارفین کیلئے سیکیورٹی فیچر متعارف کرانے کا اعلان
- روہت شرما پاکستانی مداح کے پیغامات پر مسرور
- کوچ بابر کو توقعات کے بوجھ سے آزاد کرائیں گے
- گرمی کی شدت میں اضافہ، وفاقی تعلیمی اداروں کے اوقات تبدیل
- ٹی20 ورلڈکپ، شعیب ملک نے ٹیم سے بلند توقعات وابستہ کرلیں
- کراچی کے علاوہ لاہور، ملتان کی ٹمبرمارکیٹ بھی احتجاجاً بند کرنیکا اعلان
- 10ماہ میں تجارتی خسارے میں 16.55 فیصد کمی ریکارڈ
- موقف پر کھڑاہوں، گردن کٹوادوں گا، پیچھے نہیں ہٹوں گا، فیصل واوڈا
- پاکستان میں زراعت، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، اسحق ڈار
ڈاکٹر منصور نورانی
تمام ناکامیوں کا سہرا اپوزیشن کے سر
خان صاحب کی سب سے بڑی مجبوری یا کمزوری یہ ہے کہ وہ اپنی غلطی کبھی تسلیم نہیں کرتے۔
عوام اِس احتساب پر یقین کیوں نہیں کرتے
ہمارے نظام عدل میں ابھی بہت سی خامیاں ہیں جنھیں دورکرنا بھی ہماری عدلیہ ہی کا کام ہے۔
نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم
خان صاحب نے 22 سالہ سیاسی جدوجہد کے بعد بھی وہی کچھ کیا جس کے نہ کرنے کا وہ دعویٰ کیا کرتے تھے۔
لانگ مارچ اورتحریک کے ممکنا نتائج
دنیا میں آج تک جس کسی سربراہ نے اپنی قوم کو معاشی واقتصادی طور پر مضبوط اور مستحکم بنایا ہے
14نشستیں دے کر بھی کراچی لاوارث
آئے دن کے ہنگاموں اور پرتشدد احتجاجوں نے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی ناممکن بنا دیا
عمران حکومت کی بڑھتی ہوئی مشکلات
قطع نظر اِس کے کہ کوئی شامل ہو یا نہ ہو مولانا نے اب لانگ مارچ کا تہیہ کر لیا ہے
ہمیں اب زبانی جمع خرچ سے باہر نکلنا ہوگا
حکمرانوں کے اردگرد زیادہ تر خوشامد کرنے والے درباری قسم کے لوگوں کا گروہ جمع ہوجاتا ہے۔
آزادی مارچ اور پیپلزپارٹی
سیاست میں جس ہشیاری اور چالبازی کی ضرورت ہوتی ہے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اُس سے پوری طرح واقف ہے۔
یہاں کسی کو لیڈر بننے نہیں دیا جاتا
یہاں ایسے کسی شخص کو برداشت ہی نہیں کیا جاتا جواپنی کارکردگی اورصلاحیت کی بنیاد پر مقبولیت کی اُن عظمتوں کو چھونے لگے۔