- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
ڈاکٹر منصور نورانی
شاید کہ اُتر جائے تیرے دل میں میری بات
ہم یہ نہیں کہتے کہ ہماری عدالتوں نے ہمیشہ درست اور صحیح فیصلے کیے۔
پیپلزپارٹی اور نون لیگ ساتھ نہیں چل سکتے
پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ایک ہوسکتے ہیں لیکن مسلم لیگ نون اور پی پی پی کبھی ایک نہیں ہوسکتے۔
حکمرانوں کی اہلیت پر اُٹھتے ہوئے سوالات
خان صاحب کی اب تک کی کارکردگی سے یہ نتیجہ باآسانی اخذکیاجاسکتاہے کہ اُن کانہ کوئی وژن ہے اور نہ کوئی لائحہ عمل۔
اس معاشی بد حالی کا اصل ذمے دار کون
وطن عزیز کو ناسمجھ اور سیاسی طور پر نابالغ لوگوں کے حوالے کرکے ہم نے کون سا مستحسن اور قابل فخر کام سرانجام دیا۔
لارے لپے اور جھوٹی تسلیاں کب تک
اِس حکومت کے پاس اب صرف دو ماہ رہ گئے ہیں۔اب خواہ اُس کے پاس حکومت کرنے کے لیے قانونی یا اخلاقی جوازباقی رہے یانہ رہے۔
پلی بارگیننگ کا شوشہ
پی ٹی آئی والے انتہائی مضطرب اور بے چینی کی حالت میں اپنی خفت اور خجالت مٹانے کے لیے ایسے شوشے چھوڑتے جا رہے ہیں۔
پلی بارگیننگ کا شوشہ
پی ٹی آئی والے انتہائی مضطرب اور بے چینی کی حالت میں ایسے شوشے چھوڑتے جا رہے ہیں۔
آیندہ چند ماہ انتہائی کٹھن اورمشکل
بلاول بھٹو جانتے ہیں کہ خان صاحب کی حکومت کو آنے والے دنوں میں مشکل اور سنگین حالات کا سامنا ہے۔
ایک بار پھر دھوکا کھانے کو تیار
جنرل ضیاء الحق کی مثال ہمارے سامنے ہے۔گیارہ سال تک مسلسل وہ اُس کی ہاں میں ہاں ملاتے رہے۔
نان اسٹیٹ ایکٹرز کے خلاف کارروائی
دنیا کے خیال میں ہمارے یہاں کچھ تنظیمیں ایسی ہیں جو کالعدم ہوجانے کے باوجود اب بھی متحرک اور فعال ہیں۔