- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
سعودی عرب کا سب سے طویل العمر شہری انتقال کرگیا
ریاض: سعودی عرب کا سب سے طویل العمر شخص 147 سال کی عمر میں زندگی کی بازی ہار گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق علی بن محمد بن مری الکامی نامی شخص نے 4 سال قبل مملکت کے سب سے طویل العمرشہری کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وفات سے چند سال قبل ایک اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں عمر رسیدہ شخص نے اپنے طرز زندگی کے حوالے سے حیران کن باتیں بتائی تھیں۔
انٹرویو میں علی بن محمد نے بتایا تھا کہ وہ زندگی میں کبھی اسپتال میں داخل نہیں ہوا کیونکہ وہ اپنے گھر میں ہی سبزیاں اور پھل اگا کر کھاتا ہے اس کے علاوہ زندگی بھر چینی سے بننے والی غذائیں استعمال نہیں کیں۔ ایک اور عمل جو ان کی طویل صحت کا سبب بنا وہ ان کا روزانہ نمازِ عشاء کی ادائیگی کے بعد سونا اور فجر سے پہلے اٹھ کر تہجد کے نوافل ادا کرنا تھا۔ علاوہ ازیں وہ زندگی بھر سیدھی کروٹ سوتے تھے۔
علی بن محمد نے مزید بتایا کہ اپنی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر انہوں نے آبائی علاقے میں 4 کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے نماز جمعہ ادا کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔