- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
ہلکی چوٹ پر زیادہ تکلیف دینے والے پانچ جسمانی حصے
انسانی بدن کے کچھ اعضا اور حصے ایسے ہیں جن پر ہلکی سی چھوٹ بھی لگے تو بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے اور دن میں تارے نظر آجاتے ہیں۔ اس کی وجہ وہاں گوشت کا نہ ہونا یا حسی اعصاب (نیورونز) کا زیادہ ہونا ہے، ایسے ہی پانچ حصّوں کا تعارف درج ذیل ہے۔
پاؤں کے درمیان کا ابھار
چلتے ہوئے کبھی کسی چیز سے پاؤں رپٹ جائے تو ہمارے منہ سے زور دار چیخ نکلتی ہے۔ اس کی وجہ ڈاکٹر یہ بتاتے ہیں کہ دماغ کے عصبی خلیوں (نیورونز) کا تعلق براہ راست پاؤں کے ساتھ ہے چنانچہ پاؤں کے سبھی عضلات لگنے والی چوٹ کا پیغام فوراً دماغ کو بھیج دیتے ہیں اسی لیے ہمیں بڑی شدت سے درد کا احساس ہوتا ہے۔
انگلیوں کی پور
یہ بھی ہمارے جسم کا انتہائی نازک حصہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ان پر کوئی کٹ لگنے سے انسان کو بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ ہماری انگلیوں میں لگنے والی چوٹ کا پیغام فوری طورپر دماغ کو جاتا ہے۔ بہت زیادہ اعصاب ہونے کی وجہ سے یہ پیغام بھرپور انداز میں دماغ تک پہنچتا ہے اور درد کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
گھٹنے کا اگلا اور پچھلا حصہ
گھٹنے کا اگلا اور پچھلا حصہ گوشت کم ہونے کی وجہ سے چوٹ لگنے کی صورت میں شدید درد دیتا ہے۔ چلتے ہوئے یہ حصّہ عام طور پر چوٹ کا شکار ہوجاتا ہے۔
کہنی
کوئی کام کرتے ہوئے عام طور پر کہنی پر چوٹ لگ جاتی ہے بعض اوقات تو ایسا ہوتا ہے کہ کہنی پر لگنے والی چوٹ کی وجہ سے ہمارے چودہ طبق روشن ہوجاتے ہیں۔ دراصل اس میں موجود ایک رگ ایسی بھی ہے جس پر چوٹ لگنے سے ایسا لگتا ہے کہ شاید جسم میں کرنٹ لگ گیا ہو۔
پنڈلی کا اگلا حصہ
اس جگہ گوشت کم ہوتا ہے اور ہلکی سی چوٹ بھی بہت زیادہ درد دیتی ہے۔ یہ حصہ سامنے ہونے کی وجہ سے اکثر چوٹ کا شکار رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔