- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
کمپیوٹر کے ناکارہ پرزوں سے شہر کا حیرت انگیز ماڈل تیار
ہرائر: امریکا میں ایک نوجوان نے کمپیوٹر کے ناکارہ پرزوں کی مدد سے مین ہٹن کا حیرت انگیز ماڈل تیار کرلیا۔
زمبابوے سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ نوجوان فنکار زید مینک نے تین ماہ کے عرصے میں کمپیوٹر کے استعمال شدہ اور ناکارہ پرزہ جات کی مدد سے نیویارک علاقے مین ہٹن کا ہوبہو ماڈل تیار کیا ہے۔
حیرت انگیز فن کے مالک زید مینک کا کہنا ہے کہ مڈ ٹاؤن مین ہٹن کا ماڈل بنانے کا پروجیکٹ اسکول کی طرف سے ملا تھا جسے بنانے میں تین ماہ تک دن رات جدوجہد کی اور اس پروجیکٹ کے دوران عمارات، سڑکوں اور گلیوں کے مناظر اور تعمیرات کی پیمائش کےلیے گوگل اور وکی پیڈیا کے اعداد وشمار اور تصاویر کا سہارا لینا پڑا۔
زید مینک کا کہنا ہے کہ مڈ ٹاؤن مین ہٹن کو حقیقی طرز پر دکھانے کےلیے 263 اسٹک ہاٹ گلیو، 27 مدر بورڈز، 11 سی پی یو، 10 مانیٹر مدر بورڈز، 18 ریم ، 15 بیٹریاں، 112 موبائل فونز، 7 پاور سپلائیز، 4 گھڑیاں، 4 ساؤنڈ کارڈ، 3 ہارڈ ڈرائیوز، 2 ٹیلی فونز اور دیگر الیکٹرونک آلات کا استعمال کیا گیا۔
زید مینک نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں تین ماہ تو لگے لیکن سب سے زیادہ وقت بینک آف امریکا ٹاور کی نقل بنانے میں لگا جس کےلیے میرے دو دن صرف ہوئے جب کہ مین ہٹن آئیکن بلڈنگ کی نقل کو درست شکل دینے کےلیے دو مرتبہ بنایا گیا اور ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ کو بنانے میں 4 ایل ای ڈی بھی استعمال کی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔