- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
افغانستان میں 18 ماہ کا ڈونلڈ ٹرمپ
کابل: امریکی صدر سے متاثر ایک افغانی شخص نے اپنے نومولود بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے رہائشی سید اسد اللہ پویا نے اپنے نومولود بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا ہے۔ اٹھارہ ماہ کے بیٹے کی تصویر فیس بک پر شیئر کرنے کے بعد جہاں ان کی شہرت میں اضافہ ہوگیا ہے وہیں انہیں شدت پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کابل کے رہائشی سید اسد اللہ پویا نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ اس لیے رکھا تاکہ میرا بیٹا بھی ارب پتی بن جائے تاہم سوشل میڈیا پر تصویر شیئر کی تو منفی رجحان سامنے آیا، مجھے قتل کرنے اور میرے بیٹے کو نقصان پہنچانے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور نامناسب الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں۔
سید اسد اللہ پویا فارسی لکھ اور پڑھ سکتے ہیں اور فارسی ہی میں ٹرمپ سے متعلق لکھی گئی کتابوں کا مطالعہ کر کے امریکی صدر کے کاروبار کے بارے میں جانا جس کے دوران ان کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی تو انہوں نے اس امید پر بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھ دیا کہ ان کا بیٹا بھی ٹرمپ کی طرح خوش نصیب ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔