- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ سابق بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
رابعہ قتل کیس؛ پرتشدد احتجاج پر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف مقدمہ درج
کراچی: پنجاب میں زینب زیادتی و قتل کیس کے بعد اکراچی میں بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعات پر احتجاج میں حصہ لینے والے تحریک انصاف کی مقامی قیادت کے خلاف تیسرا مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ویسٹ انویسٹی گیشن پولیس کے ایک اعلیٰ افسر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے نام نہ ظاہر کرنے پر نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ کے اعلیٰ افسران نے وزیر داخلہ سندھ، آئی جی ویگر متعلقہ اداروں کو بریفنگ دی تھی کہ اورنگی ٹاؤن سے اغوا کے بعد قتل کی جانے والی 6سالہ رابعہ جس کی لاش منگھوپیر تھانے کی حدود سے ملی تھی۔
اغوا اور قتل کے حوالے سے مقتولہ کے اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا جس کے دوران بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ہمراہ علاقائی عہدیداران و کارکنان احتجاج میں شامل ہوگئے تھے اور انھوں نے بڑھ چڑھ کا حصہ لیا اور پرامن احتجاج کو پی ٹی آئی کے کارکنان نے پرتشدد احتجاج بنا کر سیاست کرنے کی کوشش کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بریفنگ کی روح کے مطابق اعلیٰ افسران نے اور ایک سیاسی پارٹی کے دباؤ پر پی ٹٰی آئی کے عہدیداران و کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، ایس ایچ او پیر آباد عرس محمد راجڑ نے اپنی مدعیت میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب مقدمہ الزام نمبر 145/18زیر دفعات 147,148,149,,353,324,427,337.A.1انسداد دہشت گردی ایکٹ 7ATAتحت مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس نے مقدمے میں بتایا کہ 100سے 150سے زائد شر پسندوں نے پتھراؤ، جلاؤ گھیراؤ اور جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ کی پولیس نے منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا، اس دوران فائرنگ سے الیاس ہلاک اور عدنان زخمی ہوگیا جبکہ پتھراؤ سے پولیس افسر واہلکار بھی زخمی ہوئے۔
پولیس نے موقع سے جہاںزیب، اجمل،فضل قادر، زاہد، امان اور اسماعیل کو گرفتار کرلیا جبکہ فرار ہونے والے جن کے نام معلوم ہوئے جو ہنگامے میں شامل تھے۔ ان میں پی ٹی آئی کے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سعید آفریدی، کراچی کمیٹی ممبر عطا اﷲ، یوسی نائب ناظم ڈاکٹر حسن، یوسی کے فنانس سیکریٹری ضیا الرحمن، کارکن جمشید، کریم اور مجیب افغانی شامل تھے جن کو پولیس تاحال گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔
پیرآباد تھانے کے تفتیشی افسر انسپکٹر شبیر حسین نے بتایا کہ پولیس کو مذکورہ کیس میں مرکزی7ملزمان کی تلاش ہے جنھوں نے پرامن احتجاج کو پرتشدد بنادیا، مفرور 7ملزمان کے نام اعلیٰ افسران کی ہدایت پر صیغہ راز میں رکھے ہیں۔
مذکورہ مقدمے میں نامزد ڈسٹرکٹ ویسٹ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سعید آفریدی نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جائے وقوعہ پر پولیس کے افسران بھی موجود تھے اور وہ جانتے ہیںکہ جس وقت فائرنگ ہوئی میں اور میرے کارکنان وہاں موجود نہیں تھے اور نہ ہی پی ٹی آئی کے کارکنان نے سڑک پر گڑھا کھود کر بچی رابعہ کی قبر بنانے کی کوشش کی، پرتشدد احتجاج کا اصل ذمے دار مجیب افغانی ہے جس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، ہمیں معلوم ہے کس کے ایما پر پولیس نے ہمارے خلاف دہشت گردی مقدمہ درج کیا،ہمارے پاس مذکورہ واقعے کی وڈیو کلپ موجود ہے جو عدالت میں پیش کریںگے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں زینب قتل و زیادتی کیس کے بعد کراچی میں بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی جماعت پی ٹی آئی کے خلاف مذکورہ تیسرا مقدمہ درج کیا گیا اس قبل سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے حکم پر اس وقت کے ایس ایچ او ابراہیم حیدری نذیر چانڈیو نے اسکول میں ہنگامے کا مقدمہ الزام نمبر 10/18اور11/18 رہنما حلیم عادل شیخ اور دیگر کارکنان کے خلاف درج کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔