- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
نسلی تعصب سے دلبرداشتہ مشہور مسلم جرمن فٹبالر کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
برلن: جرمنی فٹبال ٹیم کے مشہور و معروف مسلمان فٹبالر مسعود اوزیل نے نسلی تعصب سے دلبرداشتہ ہوکر ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن فٹبال ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی مسعود اوزیل نے میڈیا پر اپنے خلاف بیانات اور نسلی تعصب سے دلبرداشتہ ہوکر بین الاقوامی فٹبال سے ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر معروف فٹبالر مسعود اوزیل کا کہنا تھا کہ جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے میری محب الوطنی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں جب کہ حالیہ ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ میں بھی پوری ٹیم کے بجائے میری کارکردگی کو نشانہ بنایا گیا لہذا میں اب جرمن فٹبال ٹیم کا حصہ نہیں رہنا چاہتا۔
مسعود اوزیل کا کہنا تھا کہ میرے آباؤ اجداد کا تعلق ترکی سے ہے اور میرے دو دل ہیں، ایک دل ترکی جبکہ دوسرا جرمنی کے لئے دھڑکتا ہے، رواں برس مئی میں لندن میں ہونے والی ایک رفاعی ادارے کی تقریب میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے میری زندگی کی دوسری ملاقات ہوئی اور میں نے رجب طیب اردگان کو بطورِ تحفہ اپنی دستخط کردہ شرٹ بھی دی جسے میڈیا کے کیمروں نے محفوظ کرلیا، میری یہ ملاقات بطور فٹبالر تھی لیکن ترک صدر کے ساتھ میری تصویر کو ناصرف اچھالا گیا بلکہ اسے نسلی و سیاسی رنگ دے کر مجھے تعصب کا نشانہ بنایا جانے لگا اور مجھے جھوٹا اور دھوکے باز تک کہا گیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جرمن فٹبالرکی میچ کے دوران رزق کی عزت کی بہترین مثال
مسعود اوزیل نے کہا ہے کہ جرمنی کے بیشتر سیاستدان میرے خلاف بیانات جاری کررہے ہیں اور میری محب الوطنی پر شک کیا جارہا ہے جب کہ مجھ سے وابستہ میرے خاندان کے افراد کو نفرت پر مبنی ای میلز اور دھمکی آمیز فون کالز آرہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔