نسلی تعصب سے دلبرداشتہ مشہور مسلم جرمن فٹبالر کا ریٹائرمنٹ کا اعلان

ویب ڈیسک  پير 23 جولائی 2018
جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے میری محب الوطنی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں، مسعود اوزیل :فوٹو:فائل

جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے میری محب الوطنی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں، مسعود اوزیل :فوٹو:فائل

برلن: جرمنی فٹبال ٹیم کے مشہور و معروف مسلمان فٹبالر مسعود اوزیل نے نسلی تعصب سے دلبرداشتہ ہوکر ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن فٹبال ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی مسعود اوزیل نے میڈیا پر اپنے خلاف بیانات اور نسلی تعصب سے دلبرداشتہ ہوکر بین الاقوامی فٹبال سے ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر معروف فٹبالر مسعود اوزیل کا کہنا تھا کہ جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے میری محب الوطنی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں جب کہ حالیہ ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ میں بھی پوری ٹیم کے بجائے میری کارکردگی کو نشانہ بنایا گیا لہذا میں اب جرمن فٹبال ٹیم کا حصہ نہیں رہنا چاہتا۔

مسعود اوزیل کا کہنا تھا کہ میرے آباؤ اجداد کا تعلق ترکی سے ہے اور میرے دو دل ہیں، ایک دل ترکی جبکہ دوسرا جرمنی کے لئے دھڑکتا ہے، رواں برس مئی میں لندن میں ہونے والی ایک رفاعی ادارے کی تقریب میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے میری زندگی کی دوسری ملاقات ہوئی اور میں نے رجب طیب اردگان کو بطورِ تحفہ اپنی دستخط کردہ شرٹ بھی دی جسے میڈیا کے کیمروں نے محفوظ کرلیا، میری یہ ملاقات بطور فٹبالر تھی لیکن ترک صدر کے ساتھ میری تصویر کو ناصرف اچھالا گیا بلکہ اسے نسلی و سیاسی رنگ دے کر مجھے تعصب کا نشانہ بنایا جانے لگا اور مجھے جھوٹا اور دھوکے باز تک کہا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: جرمن فٹبالرکی میچ کے دوران رزق کی عزت کی بہترین مثال

مسعود اوزیل نے کہا ہے کہ جرمنی کے بیشتر سیاستدان میرے خلاف بیانات جاری کررہے ہیں اور میری محب الوطنی پر شک کیا جارہا ہے جب کہ مجھ سے وابستہ میرے خاندان کے افراد کو نفرت پر مبنی ای میلز اور دھمکی آمیز فون کالز آرہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔