- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
- وزیراعظم کی برآمدات کے فروغ اور کاروبار میں آسانی کیلیے پالیسی تیار کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ؛ نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا
- کراچی؛ تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل، مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
- اسمبلی اجلاس؛ گورنر پختونخوا اور صوبائی حکومت آمنے سامنے
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کپتان کا بابراعظم، رضوان کو اہم مشورہ
- دبئی سے آنیوالے 2 مسافروں سے کروڑوں مالیت کے موبائل فونز برآمد
- سائبر اور فون کال فراڈ؛ محتاط رہیے
- اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھارت براہ راست ملوث
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر بالآخر ڈبلن روانہ
- ویپس میں استعمال کیے گئے کیمیکل انتہائی زہریلے ثابت ہوسکتے ہیں، تحقیق
- بلیک ہول میں گِرنے کا منظر کیسا ہوگا؟ ویڈیو جاری
- جاپان میں بیت الخلا سیاحوں کی توجہ کا مرکز کیوں بن رہے ہیں؟
- پی سی بی غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں
- آئرلینڈ کی کرکٹ کنٹریکٹ تنازع میں الجھ گئی
- حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم
- تاجر دوست اسکیم کامیاب بنانے کیلیے اقدامات کیے جائیں، وزیر خزانہ
- ٹیکس کیسز کا التوا، اٹارنی جنرل آفس کی ایف بی آر کو تجاویز
- اپریل کے دوران ترسیلات زر کی مد میں 2.8 ارب ڈالر آئے
سچا فنکار کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، سائرہ یوسف
لاہور: اداکارہ وماڈل سائرہ یوسف نے کہا ہے کہ ایک سچا فنکاروہی ہوتا ہے جواپنے کردارمیں حقیقت کے رنگ بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ سفارش اور پیسے کے بل پرکام تومل جاتا ہے لیکن کیمرے کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کراپنی صلاحیتوں کا اظہارہرکسی کے بس کی بات نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سائرہ یوسف نے کہا کہ اس وقت بہت سے نوجوان اس شعبے کوبطورپروفیشن اپنا رہے ہیں، مگرانھیں یہاں درست سمت میں آگے بڑھانے والے بہت کم ہیں۔ حالانکہ موجودہ دورمیں پاکستان فلم انڈسٹری ترقی کی منزل کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں بہت سے نوجوانوں کی ضرورت بھی ہے۔ لیکن پروڈکشن ہاؤسزاورفلم پروڈیوسرزاور دیگر کو سفارش پرنہیں صرف اورصرف میرٹ پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کے ترقی کے سفرمیں سب سے ضروری دوسرے ممالک کا ساتھ ہے، جو ’کوپروڈکشن‘ کے فروغ کے عمل کوتیزکرنے کیلیے موجودہ دورکی اہم ضروت ہے۔
کہنے کو فلم بنانا آسان کام ہے، مگراس شعبے سے وابستہ لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ فلم بنانے سب سے مشکل کام ہے۔ کیونکہ ایک پروڈیوسرکوفلم بناتے ہوئے بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسری جانب اگردیکھا جائے توحکومت کوبھی اس سلسلہ میں بھرپورتعاون کرنا چاہیے، مگرفی الوقت توایسے آثاردکھائی نہیں دیتے۔ ایک سوال کے جواب میں سائرہ یوسف نے کہا کہ بطوراداکارہ میری کوشش رہتی ہے کہ میں منفرد کرداروں کا انتخاب کروں۔
ہماری عوام اورخاص طورپرفلم بین اتنے باشعور ہیں کہ وہ معمول کی فلموں کے بجائے ایسی فلموں کو دیکھنا پسند کرتے ہیں، جن کی کہانی، میوزک اورکردار جاندار ہوں۔ بلاشبہ اس وقت ہمارے ہاں بننے والوں فلموں کے معیارمیں بہتری آئی ہے اوراس سلسلہ میں نوجوان فنکاروں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے چند برسوں میں پاکستان فلم انڈسٹری کا نام اور مقام بلند ہوگا اورآج اپنا فنی سفر شروع کرنے والے باصلاحیت فنکار مستقبل کے سپراسٹار ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔