- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ کس ملک کے ڈرون نے ڈھونڈا تھا
- ایک طرف آئی ایس آئی پیغام بھیج رہی ہے دوسری طرف کہتی ہے فرہاد انکے پاس نہیں، عدالت
- چیف جسٹس کا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروانے کا حکم
- شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد
- سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش
- موجودہ حکومت اسی راستے سے آئی جس سے عمران خان آئے تھے، شاہد خاقان
- نارووال میں لڑکیوں سے زیادتی کے دو ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک، بقیہ گرفتار
- ہیلی کاپٹر حادثے سے چند لمحوں قبل ایرانی صدر کی آخری تصویر منظرعام پر آگئی
- راشد نسیم نے دو دن میں 20 عالمی ریکارڈ توڑ ڈالے
- وزیر خارجہ سے ترک ہم منصب کی ملاقات، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق
حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی کو پاکستان کی عوام کیلیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام اور فنڈز کے اجرا کا حکم دیدیا۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے 6 مئی کی سماعت کا حکمنامہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا کہ کلائمیٹ ایکٹ 2017 میں بنا لیکن 7سال گزرنے کے باوجود اتھارٹی بن سکی اور نہ فنڈز دیے گئے، موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام میں ناکامی سے پاکستانی عوام کے بنیادی حقوق پر سنگین اثرات مرتب ہوئے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے ایک کیس میں واضح کیا ہے کہ جہاں آئین میں واضح لکھا ہو وہاں تشریح کی ضرورت نہیں، ہر کیس تو 5رکنی بینچ کو بھیجنے کا نہ کہیں، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے کے پی میں انسداد منشیات قانون کیخلاف وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کی ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ آئین کی تشریح کا کیس ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت مقدمہ 5رکنی بینچ سن سکتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 143 کی پہلے بھی کئی مرتبہ تشریح ہوچکی ہیایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا آئین واضح ہے کہ صوبائی قانون پر وفاقی قانون کو ترجیح دی جائے گی، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کے پی منشیات قانون کے تحت کئی مقدمات چل رہے ہونگے، قانون کالعدم ہوگیا تو انکا کیا بنے گا؟ عدالت نے فریقین کو عدالتی سوالات پر کل تک تیاری کی ہدایت کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔